Sep ۰۵, ۲۰۱۷ ۱۸:۲۷ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف محنت کشوں اور دیگر طبقے کے لوگوں کے مظاہرے

ہزاروں امریکی محنت کشوں نے صدر امریکہ کی مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر کے امیگریشن آرڈر کے مخالفین نے بھی لاس اینجلس اور ایٹلانٹا جیسے شہروں میں مظاہرے کرکے مذکورہ قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

محنت کشوں کے قومی دن کے موقع پر ہونے والے ان مظاہروں میں شریک لوگ لیبر قوانین پر مکمل عملدرآمد کیے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ محنت کشوں کا کہنا تھا کہ حکومت فیکٹریوں اور اداروں کو  تنخواہوں کی ادائیگی، زیادہ سے زیاد روزانہ آٹھ گھنٹے کام، محنت کشوں کے بچوں کی فلا ح بہبود کے قانون پر عمل کرنے کا پابند بنائے جن کا ذکر لیبر قوانین میں درج ہے۔محنت کشوں کے قومی دن کے موقع پر ہونے والے مظاہروں میں شریک مزدوروں نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر محنت کشوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے زندگی کی اچھی سہولتوں کی فراہمی، باعزت روزگار کے مواقع دینے کے حق میں نعرے درج تھے۔شہری حقوق کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ محنت کشوں کو درپیش مشکلات نے محنت کشوں کو اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آنے پرمجبور کردیا ہے۔امریکہ کی مزدور تنظیمیں، صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو دولت مند طبقے کے مفاد میں سمھجتی ہیں جن کی وجہ سے محنت کشوں اور ان کے اہل خانہ کو زبردست نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔دوسری جانب سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس اور ریاست جارجیا کے شہر ایٹلانٹا میں صدر ٹرمپ کے امیگریشن قوانین کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔مظاہرے میں شریک امریکی شہریوں کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے امیگریشن قوانین ملکی اقدار کے منافی ہیں اور انہیں فوری طور پر منسوخ کر دینا چاہیے۔درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ امریکہ کی دو ریاستوں واشنگٹن اور نیویارک نے دھمکی دی ہے کہ اگر صدر ٹرمپ نے ڈیکا کے نام سے موسوم قوانین کو منسوخ کیا تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ریاست واشنگٹن کے اٹارنی جنرل باب فرگوس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے تارکین وطن کے بچوں سے متعلق ڈیکا قانون کو منسوخ کیا تو وہ اس کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کردیں گے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک کی دیگر ریاستیں بھی اس معاملے میں صدر ٹرمپ کے خلاف ایسا ہی موقف اختیار کریں گی۔باب فرگوسن، سے پہلے نیویارک کے گورنر اور اٹارنی جنرل دونوں نے اپنے مشترکہ بیان میں ڈیکا قانون کی منسوخی کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ ڈیکا قانون پر سابق صدر براک اوباما نے عملدرآمد کا حکم دیا تھا۔اس قانون کی رو سے، غیر قانونی تارکین وطن کے بچے، جو امریکہ میں پلے بڑھے ہیں، ورک پرمٹ حاصل کرنے کے مجاز ہیں۔ اس قانون کے وجہ سے آٹھ لاکھ افراد امریکہ سے بے دخل ہونے سے بچ گئے ہیں۔

ٹیگس