Sep ۱۸, ۲۰۱۷ ۱۵:۵۳ Asia/Tehran
  • میانمار پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ

ہیومن رائٹس واچ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے، عالمی برادری سے میانمار کی حکومت کے خلاف بامقصد پابندیاں عائد کرنے اور اسے اسلحے کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر تنقیدوں اور مذمت کے باوجود میانمار کے فوج کے سربراہ نے روہنگیا مسلمانوں پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے جاری کردہ بیان میں میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کا نسلی تصفیہ رکوانے کے لیے میانمار کی فوج اور حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
ہیومن رائٹس واچ کے بیان میں کہا کیا کہ عالمی برداری میانمار کی حکومت کے خلاف بامقصد پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ اسے اسلحے کی فروخت بند کرانے کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائے۔
دوسری جانب عالمی سطح پر تنقیدوں اور مذمت کے باوجود میانمار کے فوجی سربراہ نے روہنگیا مسلمانوں پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانس پریس کے مطابق میانمار کی فوج کے سربراہ من آنگ ھلینگ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف فوجی آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو ملک سے باہر نکالے جانے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔
اس سے پہلے میانمار کے حکومت کے ایک اعلی عہدیدار نے کہا تھا کہ مسلمانوں کے بارے میں آنگ سان سوچی اور فوج میں مکمل ہما آہنگی پائی جاتی ہے۔
مسلمانوں کی نسل کشی کے بارے میں آنگ سوچی کی جماعت اور فوج کے درمیان ہم آہنگی اور گٹھ جوڑ کی خبریں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب علاقائی اور عالمی اداروں کی جانب سے حکومت میانمار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
درایں اثنا بنگلا دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کو اتنہائی دشوار صورتحال کا سامنا ہے اور انہیں فوری طور پر انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔
پریس ٹی وی کے رپورٹر جونی ملر کا کہنا ہے کہ بنگلا دیش کے کوکس بازار میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں تقریبا چار لاکھ روہنگیا پناہ گزین مقیم ہیں تاہم انہیں کے پاس سرچھانے کو مناسب جگہ موجود نہیں ہے۔ جبکہ پناہگزینوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی اشد ضرورت ہے۔
پریس ٹی وی کے رپورٹ کا کہنا تھا کہ کوکس بازار کے پناہ گزین کیمپ میں روزانہ دس سے بیس ہزار روہنگیا پناہ گزینوں کا اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پناہ گزین سڑکوں کے کنارے اور جہاں انہیں جگہ مل جائے بیٹھ جاتے ہیں اور انہیں سخت موسمی حالات کا بھی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ٹیگس