Sep ۱۹, ۲۰۱۷ ۱۲:۴۷ Asia/Tehran
  • میانمارکی خاتون رہنما آنگ سان سوچی کی نئی منطق

میانمار کی خاتون رہنما آنگ سان سوچی نے کہا ہے کہ وہ روہنگیا کے موجودہ بحران پر بین الاقوامی تحقیقات سے بالکل خوفزدہ نہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر عالمی تنقید اور دباو کے بعد آنگ سان سوچی نے خاموشی توڑتے ہوئے ملک کی موجودہ صورتحال پر بالآخر بول پڑیں۔

آنگ سان سوچی نے راخین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور غیر قانونی تشدد کی مذمت کی لیکن روہنگیا مسلمانوں پر فوجی مظالم کے خلاف بات تک نہ کی۔ انہوں نے کہا کہ 5 ستمبر کے بعد سے راخین میں کوئی مسلح تصادم نہیں ہوا۔

سوچی نے کہا کہ ہمیں بنگلادیش نقل مکانی کرنے والوں پر تحفظات ہیں مسلمانوں کی بڑی تعداد میانمار چھوڑ کرنہیں گئی۔

واضح رہے کہ 21اگست کے بعد سے روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام اور 4لاکھ روہنگیائی افراد کی نقل مکانی کرکے بنگلادیش میں پناہ لینے کے انسانی المیہ پر سوچی نے پہلی بار کسی فورم پر آکر حکومتی موقف دیا ہے۔

 

ٹیگس