Sep ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۲:۵۸ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے کے لئے 134 ملکوں کی حمایت

گروپ ستتر کے رکن ملکوں نے ایک بیان جاری کرکےایٹمی معاہدے کے لئے اپنی حمایت کا اعلان اور اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد یک طرفہ پابندیوں کو ختم کئے جانے پر زور دیا ہے۔

گروپ ستتر کے رکن ملکوں کے اجلاس کا اختتامی بیان جو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسملبی کے اجلاس کے موقع پر ہوا سبھی رکن ملکوں کی آرا سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔گروپ ستتر کے رکن ملکوں نے اس بیان میں ایٹمی معاہدے کوایک تعمیری وحقیقی مثال اور اہم عالمی مسائل کے حل میں چند قطبی نظام کی کامیاب کار کرکردگی کا نتیجہ قراردیا۔
گروپ ستتر کے رکن ملکوں نے اس بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کی اور ان پابندیوں کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
گروپ ستتر کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں جنرل اسمبلی کے چیئرمین اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی شرکت کی ۔
اسلامی جمہوریہ ایران بھی گروپ ستتر کا رکن ہے اور ایران کے نائب وزیرخارجہ عباس عراقچی نے بھی اس اجلاس میں تقریر کی۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات اپنے بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ کی متنازعہ تقریر کے بعد گروپ ستتر کے ایک سو چونتیس رکن ملکوں نے بلند آواز سے ایٹمی معاہدے کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ہر طرح کی پابندیوں کی مخالفت کی ہے۔
ٹرمپ نے گذشتہ منگل کو جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں تقریرکرتے ہوئے ایک بار پھر ایٹمی معاہدے کو ایک وحشتناک معاہدہ قراردیا تھا ٹرمپ ہمیشہ اس بین الاقوامی معاہدے کے خلاف بیان دیتے رہتے ہیں لیکن عالمی برادری نے ہردفعہ ٹرمپ کے اس مخاصمانہ نظرئے کی مخالفت کی ہے۔