Oct ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۳:۱۸ Asia/Tehran
  • جامع ایٹمی معاہدے کے خلاف ٹرمپ کے موقف کا اعادہ

ایران اور ایٹمی معاہدے کے خلاف امریکی صدر کی ہرزہ سرائی کے محض ایک ہفتے بعد امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر نے ایک بار پھر ان کی باتوں کا اعادہ کیا ہے۔ دوسری جانب سابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کو توڑا تو شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات میں پایا جانے والا تعطل مزید شدت اختیار کر جائے گا۔

امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی ہربرٹ مک ماسٹر نے داعش اور جبہت النصرہ جیسے امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں ایران کی جانب سے شامی عوام کی حمایت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ایران، مشرق وسطی کی صورت حال کو سعودی عرب اور اسرائیل کے خلاف ایک خطرے میں تبدیل کر رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی میں سعودی عرب اور اسرائیل کا دورہ کیا تھا جس کے دوران سعودی عرب کے ساتھ ایک سو دس ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی ہوا تھا۔ اس معاہدے کے بعد سے امریکہ مسلسل سعودی عرب اور اسرائیل کا نام ایک ساتھ لے کر یہ کہتا چلا آ رہا ہے کہ دونوں کو ایران سے خطرہ لاحق ہے۔
امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی نے بھی جامع ایٹمی معاہدے کے خلاف ٹرمپ کے بیانات کا اعادہ کرتے ہوئے اسے تاریخ کا بد ترین عالمی معاہدہ قرار دیا۔ انہوں نے تاکید کی کیا کہ جامع ایٹمی معاہدے کی کمزوریوں اور معائنہ کاری کے معاملات پر غور کیا جانا چاہیے۔
مک ماسٹر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جامع ایٹمی معاہدے پرعمل درآمد کی نگرانی اور معائنہ کاری کے ذمہ دار عالمی ادارے کی حیثیت سے آئی اے ای اے نے اب تک کی اپنی تمام آٹھ رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے کی مکمل پابندی کی ہے۔
امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی نے بڑی ہی بے شرمی کے ساتھ کہا ہے کہ ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ آئی اے ای اے میں اپنا اثرورسوخ کا بھرپور طریقے سے استعمال کرے گا۔
مک ماسٹر نے دعوی کیا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپ بھی امریکی موقف کا حامی ہے اور صدر ٹرمپ اس معاہدے میں پائے جانے والے نقائص کو امریکہ کے حق میں دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکہ کے سابق وزیر خارجہ جان کیری نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ اگر امریکی صدر نے ایران کے ساتھ ہونے والے جامع ایٹمی معاہدے کو توڑا تو شمالی کوریا  کے معاملے میں پایا جانے والے تعطل بدترین شکل اختیار کر جائے گا۔
جمعے کو جنیوا میں بیان دیتے ہوئے سابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہونے والے عالمی ایٹمی معاہدے کو ختم کرنے سے دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ امریکہ اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا لہذا اس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
ایران کے ساتھ ایٹمی مذاکرات میں شریک اعلی امریکی سفارت کار جان کیری نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ کا یہ کہنا کہ ہم اس معاہدے سے جان چھڑانا چاہتے ہیں دراصل دنیا میں ایٹمی پھیلاؤ کے آغاز کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔
جان کیری نے گزشتہ ہفتے بھی جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکی صدر کے موقف کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کانگریس سے اپیل کی تھی کہ وہ ایران کے ساتھ ہونے والے عالمی ایٹمی معاہدے کو محفوظ رکھے۔

ٹیگس