Nov ۱۶, ۲۰۱۷ ۱۷:۴۱ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے لئے امریکی امداد پر ہیومن رائٹس واچ کی تنقید

ہیومن رائٹس واچ نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالی کا حوالہ دیتے ہوئے امریکا سے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت کے لئے اپنی فوجی امداد بند کردے۔

ہیومن رائٹس واچ کی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ برس سولہ سالہ احمد کو غرب اردن میں بلاوجہ گرفتار کرکے بری طرح زد و کوب کیا اور چھے دن شدید قید و بند میں رکھنے کے بعد رہا کیا۔
ہیومن رائٹس واچ نے لکھا کہ صیہونی حکومت کے فوجیوں کا یہ آئے دن کا معمول بن گیا ہے وہ فلسطینی بچوں کو گرفتار کرتے ہیں، انہیں بری طرح زد و کوب کرتے ہیں اور شدید ایذا رسانی کے بعد چھوڑے دیتے ہیں۔
صرف یہی نہیں بلکہ سالانہ سیکڑوں فلسطینی بچوں کو صیہونی حکومت کی متعصب اور تشدد پسند عدالتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس بات کے پیش نظر کہ اسرائیل کا ساڑھے اٹھارہ فیصد فوجی بجٹ امریکا پورا کرتا ہے اس لئے امریکا کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کے لئے اپنی امداد بند کردے اور اس کی مدد کرکے اس کے جرائم پر مہر تائید نہ لگائے۔
فلسطینی بچوں کے دفاع میں کام کرنے والے ایک بین الاقوامی گروہ نے بھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ دوہزار بارہ سے دوہزار پندرہ کے برسوں میں صیہونی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں گرفتار کئے گئے جن چار سو انتیس فلسطینی بچوں سے انٹرویو کئے گئے ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ ان میں سے تین چوتھائی بچوں کو اسرائیلی فوجیوں نے بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ ایسی حالت میں امریکا نے صیہونی حکومت کے لئے اپنی حمایت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
اسکائی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں خارجہ امور کی کمیٹی نے ایک ایسے بل کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ایسی حکومتوں اور افراد کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی جو حماس کی کسی بھی طرح سے مالی اور اخلاقی مدد کریں گے۔
یہ قانون کہ جس کی ایوان نمائندگان میں خارجہ امور کی کمیٹی کے سربرا ایڈ رویس نے حمایت کی ہے فلسطینی انتظامیہ کے لئے بھی امریکا کی مالی امداد کو بند کردینے کی وکالت کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قانون فلسطینی انتظامیہ پر بھی دباؤ ڈالنے کے لئے پاس کیا گیا ہے تا کہ وہ سرائیلی حملوں اور جرائم کا جواب دینے والے فلسطینی مجاہدین کوجوابی کارروائیوں سے باز رکھے۔

ٹیگس