Nov ۲۳, ۲۰۱۷ ۰۸:۳۲ Asia/Tehran
  • بوسنیا کے قصاب کوعمر قید کی سزا

دوعشرے قبل بوسنیا میں ہزاروں مسلمانوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کی پاداش میں بوسنیا کے قصاب راٹکو ملاڈچ کوعمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے جنگی جرائم کے ٹربیونل نے بوسنیا ہرزگوینا کے مسلمانوں کے قتل عام  خاص طور پرسربرینسٹا میں 1995 کے اواخر میں 8000 مسلمانوں کے قتل عام اور انسانیت سوز مظالم ڈھانے والے بوسنیا کے قصاب راٹکو ملاڈچ  کوعمر قید کی سزا سنائی ۔

بدھ کی سماعت میں جج الفونس اورے نے کہا کہ مجرموں نے جو ظلم ڈھائے ان کا مقصد وہاں مسلمانوں کا خاتمہ تھا۔

جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملاڈچ نے بوسنیا کے شہر سرائیوو میں مسلمانوں پر گولہ باری اور انہیں گھات لگا کر مارنے کے تمام عمل کی نگرانی خود کی تھی۔ یہ جرائم انسانیت کے خلاف سنگین ترین جرائم میں سے ایک ہیں۔ سزا سنتے ہی راٹکو ملاڈچ عدالت میں شور مچانے لگا جس پر اسے کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا ۔

اس موقع پر عدالت کے باہر سابق یوگوسلاویہ میں قتل ہونے والے مسلمانوں کے لواحقین اپنے پیاروں کی تصاویر کے ساتھ موجود تھے اور انہوں نے بتایا کہ 7000 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

واضح رہے کہ راٹکو ملاڈچ کو دنیا بھر میں ’’بوسنیا کا قصائی‘‘ کہا جاتا ہے۔ نوے کی دہائی میں اس کی سربراہی میں سربیا کی فوج نے ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام اور خواتین کی آبروریزی کی تھی۔

ٹیگس