Dec ۱۰, ۲۰۱۷ ۱۳:۲۸ Asia/Tehran
  • کینیڈا اور یورپ کے دیگر ملکوں میں بھی امریکہ مخالف مظاہرے

بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور سیکڑوں لوگوں نے کینیڈا کے مختلف شہروں میں امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں کے سامنے مظاہرہ کرکے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ادھر غزہ میں ہونے والے ایک بڑے مظاہرے کے شرکا نے امریکہ اور اسرائيل کے ساتھ ساتھ آل سعود حکومت کی بھی مذمت کی ہے۔

 سیکڑوں فلسطینیوں اور فلسطینی کاز کے حامیوں نے کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں امریکہ اور اسرائیل کے سفارت خانے کے سامنے  مظاہرہ کرکے بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔مظاہرین نے حکومت کینیڈا سے مطالبہ کیا کہ وہ بیت المقدس کے بارے میں فیصلے پر نظر ثانی کے لیے حکومت امریکہ پر دباؤ بڑھائے۔سیکڑوں دوسرے لوگوں نے ٹورنٹو میں بھی امریکی کونسلیٹ کے باہر مظاہرہ کرکے ٹرمپ کے فلسطین مخالف فیصلے کی مذمت کی ہے۔ ونیز اور اونتاریو سٹی سمیت کینڈا کے دیگر علاقوں سے امریکی صدر کے خلاف ایسے ہی مظاہروں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ادھر کینیڈا کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اوٹاوا حکومت بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتی۔اٹلی کے دارالحکومت روم میں بھی امریکی سفارت خانے کے سامنے سیکڑوں کی تعداد میں فلسطینیوں اور فلسطینی کاز کے حامیوں نے مظاہرہ کیا اور امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے خلاف نعرے لگائے۔مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بیت المقدس کی تصاویر اٹھار رکھی تھیں جن پر بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے جیسے نعرے درج تھے۔درایں اثنا غزہ اور غرب اردن سے ملنے والی خبروں کے مطابق بیت المقدس کی حمایت میں مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور غزہ میں ہونے والے ایک بڑے مظاہرے میں کئی ہزار لوگ شریک ہوئے۔ہفتے کی شب ہونے والے اس مظاہرے کی اپیل عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور دیگر مزاحمتی گروہوں نے کی تھی۔ مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے۔اس موقع پر مظاہرین نے امریکہ و اسرائيل کے پرچم اور ڈونلڈ ٹرمپ کا پتلا نذر آتش کرنے کے علاوہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی تصاویر پھاڑ کر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ایسے بینر بھی اٹھائےہوئے تھے جن پر اسرائیل سعودی عرب گٹھ جوڑ اور آل سعود مردہ باد کے نعرے درج تھے۔کویت کے عوام نے بھی امریکی صدر کے بیت المقدس مخالف فیصلے کے خلاف مظاہرے کیے اور شاہی حکومت سے مطالبہ کیا وہ فلسطینی کاز کی حمایت کا کھل کر اعلان کرے۔ بیت المقدس کو اسرائيل کے دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے امریکی فیصلے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے کویتی شہریوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوششوں کی مخالفت کا اعلان کیا۔ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش میں بھی امریکی صدر ٹرمپ کے قدس مخالف اعلان کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور ہزاروں لوگوں نے درالحکومت ڈھاکہ میں ایک بڑا احتجاجی جلوس نکالا ہے۔ڈھاکہ کی جامع مسجد سے نکالے جانے والے احتجاجی جلوس کے شرکا امریکہ اور اسرائيل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ بیت المقدس مسلمانوں اور فلسطینیوں کا ہے اور امریکی فیصلے سے اس کا تشخص نہیں مٹایا جاسکتا۔

ٹیگس