Dec ۲۲, ۲۰۱۷ ۱۳:۴۸ Asia/Tehran
  • شمالی کوریا ایٹمی طاقت بن گیا ہے، کم جونگ ان

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایٹمی طاقت بن چکا ہے اور امریکی دھمکیوں اور خطرات کے مقابلے میں ایٹمی طاقت میں اضافہ ناگزیر ہے۔

شمالی کوریا کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کم جونگ ان نے جمعے کے روز حمکراں جماعت کے اعلی عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے اور ہم اپنی ایٹمی طاقت سے امریکہ پر غلبہ پانے کی طاقت رکھتے ہیں۔کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ" آج کوئی اس حقیقت کا انکار نہیں کرسکتا کہ ہم امریکہ کے ساتھ ایٹمی جنگ کی طاقت رکھتے ہیں اور ہم نے اسٹریٹیجک لحاظ سے یہ طاقت حاصل کی ہے جو ناقابل انکار حقیقت ہے۔"شمالی کوریا کے رہنما نے کہا کہ ہم بڑی تیزی کے ساتھ اپنی ایٹمی طاقت کو ترقی دے رہے ہیں۔ لہذا ہم عالمی برداری میں ایک موثر طاقت میں تبدیل ہوگئے ہیں۔شمالی کوریا کے رہنما کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اب سے چند گھنٹے کے بعد شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کی نئی قرار داد پر رائے شماری کرنے والی ہے جس کے تحت پیانگ یانگ کو تیل کی فروخت پر محدود کردی جائے گی۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چھٹے ایٹمی تجربے کے بعد بھی شمالی کوریا کے خلاف ایسی پابندیاں عائد کی تھیں جس کے تحت شمالی کوریا کے لئے تیل کی سالانہ فروخت کا حجم بیس لاکھ بیرل کر دیا گیا تھا۔امریکہ شمالی کوریا کے لئے تیل کی سپلائی کو پانچ لاکھ بیرل سالانہ تک محدود رکھنے کا خواہاں ہے۔شمالی کوریا کو تیل اور ایندھن فراہم کرنے والے اہم ترین ملک کی حثیت سے پابندیوں کی مذکورہ قرار داد کے تعلق سے سلامتی کونسل میں چین کی رائے کو انتہائی اہم قرار دیا جارہا ہے۔اس سے پہلے چین نے کہا تھا کہ وہ ایسی کسی بھی قرار داد کے حق میں نہیں ہے جس سے شمالی کوریا کے عوام کو نقصان اٹھانا پڑے اور اس نے شمالی کوریا کو تیل کی فراہمی بند کرنے کی امریکی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔دوسری جانب شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے امریکی صدر کی نئی اسٹریٹیجک پالیسی کو مجرمانہ قرار دیتے ہوئے سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق، ٹرمپ حکومت کی نئی اسٹریٹیجک پالیسی سے واضح ہوگیا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں براجمان تخریب کاروں کا ٹولہ پوری دنیا کو واشنگٹن کی خواہشات اور حرص و ہوس کی بھینٹ چڑھانے کی غرض سے اپنی جارحانہ پالیسیوں کو آگے بڑھانے اور عالمی براداری کو امریکہ کی پیروی کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ٹیگس