Dec ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۷:۰۲ Asia/Tehran
  • شمالی کوریا کے خلاف سلامتی کونسل کی پابندیوں میں اضافہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے مزید سخت اقدام عمل میں لانے کا انتباہ دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے یہ پابندیاں بین البراعظمی میزائل تجربات کے بعد عائد کی گئی ہیں۔
پابندیوں کی یہ قرارداد امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی۔ قرارداد کے حق میں پندرہ جبکہ مخالفت میں کسی نے ووٹ نہیں دیا۔
اس قراراداد کے تحت شمالی کوریا کی پچھتر فی صدآئل مصنوعات پر پابندی ہو گی جو میزائل پروگرام چلانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔
شمالی کوریا کی پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات کو محدود کرتے ہوئے پانچ لاکھ بیرل سالانہ کر دیا گیا جبکہ خام تیل کی سپلائی کو چالیس لاکھ بیرل سالانہ کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دو ہزار انیس تک دنیا بھر میں کام کرنے والے شمالی کوریائی افراد کو نوکریوں سے نکال کر وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے موجودہ چیئرمین ملک کی حیثیت سے جاپان کے نمائندے نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف یہ قرارداد، متعفقہ طور پر منظور کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے بھی کہا ہے کہ قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری شمالی کوریا کے لئے ایک کھلا پیغام ہے کہ اس نے اگر عدم توجہ کا سلسلہ جاری رکھا تو اس کے خلاف مزید سخت قدم اٹھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ پیانگ یانگ پر رواں سال میں تیسری بار پابندیاں لگائی گئی ہیں اور اس کی بڑی وجہ اس ملک کا میزائلی پروگرام ہے۔

ٹیگس