Jan ۱۷, ۲۰۱۸ ۱۱:۲۴ Asia/Tehran
  • روہنگیا پناہ گزینوں کی واپسی پر اتفاق

روہنگیا کے پناہ گزینوں کو اس وقت سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بنگلہ دیش نے منگل کے روز دونوں ملکوں کی وزارتی سطح کی میٹنگ کے بعد کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں ملک میں داخل ہونے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی میانمار واپسی کا عمل دو سال میں مکمل کیا جائے گا۔

میانمار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دو طرفہ حوالگی منصوبہ کے تحت بنگلہ دیش سے روہنگیا افراد کی واپسی آئندہ منگل سے شروع ہوجائے گی تاہم غیر سرکاری تنظیموں اور حقوق انسانی گروپوں کی طرف سے اس منصوبے پر تنقید کی گئی ہے، جن کا کہنا ہےکہ دوطرفہ حوالگی منصوبے میں روہنگیا آبادی کے تحفظ، گزر بسر اور اس بحران کے مستقل تصفیہ سے متعلق سوالات کو مناسب طورپر حل نہیں کیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ حوالگی منصوبے میں ہر خاندان کو ایک اکائی (یونٹ) تسلیم کیا گیا ہے اور میانمار حکومت ان کے لئے گھروں کی تعمیر سے قبل انہیں عارضی رہائش گاہوں میں ٹھہرانے کا بندوبست کرے گی۔ بنگلہ دیش اس کے لئے پانچ ٹرانزٹ کیمپس بنائے گا اور سرحد پار میانمار میں ان کے لئے دو استقبالیہ مراکز قائم کئے جائیں گے۔

دوسری طرف میانمار نے مزید روہنگیا آبادی کی بنگلہ دیش نقل مکانی روکنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

ٹیگس