Jan ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۴:۲۶ Asia/Tehran
  • امریکہ میں ٹرمپ حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت

امریکہ میں ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کا ایک سال مکمل ہونے اور ان کی جانب سے خواتین سے مبینہ دست درازی کے خلاف اس ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔

امریکہ میں ٹرمپ کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور ہفتے کے روز بھی شکاگو اور لاس اینجلس سمیت کئی شہروں میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئےاور انھوں نے ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے اور وسیع پیمانے پر احتجاج کیا۔
احتجاج کے دوران لاکھوں لوگوں خصوصاً خواتین نے امریکی صدر کے خلاف نعرے لگائے، اس دوران لوگوں نے گلابی کیپ بھی لگا رکھے تھے جو ماضی میں خواتین کے ساتھ ان کی مبینہ دست درازیوں کے خلاف احتجاج کی علامت ہے۔
لاکھوں امریکی عورتوں نے بھی خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف احتجاج کیا۔
ٹرمپ کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ رکنے کو ہی نہیں آرہا ہے اور گزشتہ روز بھی امریکا کے مختلف شہروں میں لاکھوں لوگ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ مظاہرے کا کہنا تھا کہ جب ہم نے مسخرے کو صدر منتخب کیا ہے تو سرکس کی توقع تو رکھنی ہی ہوگی۔
دوسری جانب امریکی ڈیموکریٹ سینیٹر ٹم کین نے کہا ہے کہ امریکہ میں سرکاری عہدوں پر خواتین کا تناسب دنیا کے اوسط درجے سے بھی گرا ہوا ہے۔
ٹرمپ کی کابینہ پر طنز کرتے ہوئے ایک شہری نے کہا کہ اس سے اچھی کیبنٹس تو میں نے دکانوں پر بکتی ہوئی دیکھی ہیں۔ کئی امریکیوں نے اسے جمہوریت کی تباہی قرار دیا۔
امریکہ میں ہونے والے تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی عوام میں ٹرمپ کی مقبولیت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔
امریکی ٹیلی ویژن چینل سی بی ایس کے حالیہ سروے کے مطابق فروری دوہزار سترہ کی نسبت ٹرمپ کی مقبولیت کا گراف مزید دس فیصد گر گیا ہے۔ صرف سینتیس فیصد امریکی عوام ٹرمپ کی کارکردگی سے مطمئن ہیں جبکہ اٹھاون فیصد امریکی نے عوام ٹرمپ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
دنیا کے حساس مسائل کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئیٹس اور بیان بازیاں ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی کا باعث بن رہی ہیں۔

ٹیگس