Feb ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  • جنگ پسندی کے رجحان کے ساتھ امریکہ کا آئندہ سال کا بجٹ

امریکی صدر ٹرمپ نے آئندہ سال کے مجوزہ بجٹ میں فوجی شعبے سے متعلق بجٹ میں اضافہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے جوہری پروگرام کی جدیدکاری کے لئے چوبیس ارب ڈالر مخصوص کئے جانے کی تجویز پیش کی ہے۔

امریکہ کا آئندہ سال کا بجٹ جو اکتوبر کے مہینے سے شروع ہو گا، چار ٹریلین، چار سو ارب ڈالر رکھا گیا ہے۔دریں اثنا امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ساڑھے چھے ارب ڈالر صرف یورپ میں روس کا مقابلہ کرنے کے لئے مخصوص کئے گئے ہیں۔پینٹاگون نے تاکید کی ہے کہ آئندہ سال کے مالی سال کے بجٹ میں چھے سو چھیاسی ارب ڈالر فوجی بجٹ کا حصہ ہیں جن میں سے نواسی ارب ڈالر جنگوں کی مالی مدد و حمایت سے مخصوص ہیں۔امریکی وزارت جنگ نے اعلان کیا ہے کہ دو ہزار انّیس کے بجٹ سے امریکی بحریہ کو اس بات کا امکان فراہم ہو رہا ہے کہ وہ آئندہ سال، بحریہ میں دس فوجی یونٹوں کا اضافہ کر سکتی ہے۔امریکی وزارت جنگ کے اعلان کے مطابق اس بجٹ سے اس بات کا موقع فراہم ہو رہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے تحت مسلح افواج میں چھبّیس ہزار تازہ دم فوجی بھرتی کئے جا سکیں گے۔ٹرمپ کے بجٹ میں تینوں فوجی شعبوں میں جوہری پروگرام کی حفاظت و جدیدکاری کے لئے چوبیس ارب ڈالر کو مدنظر رکھا گیا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ ٹرمپ حکومت کی اس سلسلے میں دس روز قبل جاری ہونے والی دستاویزات کے بعد امریکہ کے اس منصوبے کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ٹرمپ کے نئے جوہری منصوبے کے تحت ٹرمپ کو اس بات کا اختیار حاصل ہو جائے گا کہ نہ صرف ایٹمی حملے کے خطرے کی صورت میں بلکہ سائبر حملوں کے جواب میں بھی وہ ایٹمی ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں۔ان دستاویزات میں امریکی وزارت جنگ کو اس بات کا مشن سونپا گیا ہے کہ وہ ایسے ایٹم بم بنائے کہ جنھیں عام جنگوں میں بھی استعمال کیا جا سکے۔

ٹیگس