Feb ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۷:۳۸ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ میں امریکا کی حمایت کرنے والوں کو ہی امریکی امداد

امریکی حکومت دوسرے ملکوں کے لئے اپنی مالی امداد اس بات سے مشروط کر رہی ہے کہ کون کون سے ممالک اقوام متحدہ میں امریکا کے حق میں اور کون کون سے ممالک اس کی مخالفت میں ووٹ دیں گے۔

امریکی حکومت نے اپنے آئندہ سال کے مجوزہ مالی بجٹ میں غیر ملکی امداد ایک تہائی تک کم کر دی ہے اور اب اسی ملک کو امریکی امداد دی جائے گی جو اقوام متحدہ میں امریکا کا ساتھ دے گا-

امریکی میڈیا کے مطابق بجٹ اور غیر ملکی امداد کے امور سے متعلق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ سال کے مجوزہ مالی بجٹ میں غیر ملکی امداد کی شرح خاصی حد تک کم ہو جائے گی-

وائٹ ہاؤس اسی ہفتے اپنا مجوزہ بجٹ پیش کرنے والا ہے- اس درمیان ٹرمپ انتظامیہ نے دھمکی دی ہے کہ اقوام متحدہ کے لئے بھی امریکی امداد اسی صورت میں ہو گی جب یہ ادارہ امریکا کا ساتھ دے گا- ٹرمپ نے کانگریس میں اپنے سالانہ خطاب میں کانگریس کے اراکین سے کہا تھا کہ وہ ایسے قوانین وضع کر کے اس طرح کا ماحول پیدا کریں کہ امریکی امداد صرف انہی ملکوں کی دی جائے جو امریکا کے دوست ہیں-

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے بھی پہلے اعلان کیا تھا کہ جن ملکوں نے بیت المقدس کے معاملے پر امریکی فیصلے کے خلاف ووٹ دیا ہے ان کے نام لکھ لئے گئے ہیں-

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے بھی  گذشتہ ہفتے اپنے دورہ جامائیکا میں کہا تھا کہ اب بات اس پر ہو رہی ہے کہ امریکا کی سخاوت سے امریکی اقدار کو آگے بڑھانے کے لئے کیسے استفادہ کیا جائے- امریکی حکومت اور حکام کی طرف سے یہ ساری باتیں ایک ایسے وقت ہو رہی ہیں جب امریکی وزارت خارجہ پچھلے کئی عشروں سے اقوام متحدہ میں ان ملکوں کے رویّے اور اقدامات پر نظر رکھے ہوئے جو امریکی فیصلے اور اقدامات کے خلاف ووٹ دیتے ہیں اور متعدد تحقیقاتی مقالوں اور تجزیوں میں یہ بات کہی جا چکی ہے کہ امریکی امداد اور امریکا کے سلسلے میں دیگر ملکوں کی آرا کے درمیان گہرا تعلق ہے-

البتہ جس انداز میں اس بار امریکی حکومت نے دھمکی دی ہے کہ جو ممالک امریکی فیصلے کے خلاف ووٹ دیں گے ان کی امداد بند کر دی جائے گی اس طرح سے کھل کر ماضی میں کبھی بات نہیں کی گئی تھی-