Mar ۱۰, ۲۰۱۸ ۱۱:۰۶ Asia/Tehran
  • سری لنکا میں مسلم مخالف کارروائیوں کے خلاف مظاہرے

سری لنکا کے عوام کی اکثریت نے سوشل میڈیا میں مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور جمعہ کے روز کئی مذہبی رہنماؤں نے اظہار یک جہتی کے لیے مسجدوں کا دورہ کیا۔

سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں بودھ مذہبی رہنماؤں سمیت سینکڑوں کارکنوں نے مسلم مخالف کارروائیوں اور تین افراد کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی ریلی نکالی۔ نیشنل بھیکو فرنٹ کا کہنا تھا کہ خاموش مظاہرے کا مقصد تصادم اور مذہبی منافرت کے ذریعے قومی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی مذمت اور حوصلہ شکنی کرنا ہے۔

کولمبو میں ایک روز قبل مقالی سنہالی تنظیموں کے علاوہ مسلم سول سوسائٹی گروپس نے بھی ان کارروائیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

 سری لنکا میں حالات اس وقت کشیدہ ہو گئے جب بدھ انتہا پسند گروپوں نے مساجد کو نذر آتش کرنے کے علاوہ مسلمانوں کے کاروبار کو نقصان پہنچایا اور کینڈی میں مسلمانوں کے گھروں اور ان کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔

سری لنکا کی حکومت نے حالات کشیدہ ہونے پر کرفیو نافذ کرکے فوج کو طلب کرکے پولیس کی پیٹرولنگ میں اضافہ کردیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ حالات کو خراب کرنے والے کلیدی ملزموں کے علاوہ دیگر 145 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے واضح رہے کہ 2014 میں بھی بودھ انتہاپسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے واقعات سامنے آئے تھے جس میں 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

کینڈی میں کرفیو نافذ ہونے کے باوجود بودھ مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے رات میں  کئے گئے حملے کے بعد بڑی تعداد میں مسلح پولیس کمانڈوز تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

ٹیگس