Mar ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۳:۵۸ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف انسانی حقوقی کی پامالی کے دعوے

یورپی یونین نے اپنے مداخلت پسندانہ بیان میں بے بنیاد دعوؤں کا اعادہ کرتے ہوئے ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ‏عائد کیا ہے۔

برسلز میں جاری ہونے والے اس بیان میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ جسے ماحولیات کے حامیوں سمیت گرفتاریوں کا وسیع سلسلہ اور جیلوں میں خود کشی کے چند واقعات کا نام دیا گیا ہے اور ایران سے اس بارے میں تحقیقات کی اپیل کی گئی ہے۔
یہ دعوی ایسے وقت میں ایران کے خلاف پروپیگنڈے کے ایک حربے میں تبدیل ہو گیا ہے جب عالمی برادری کی خاموشی کی وجہ سے دنیا کے مختلف علاقوں اور انسانی حقوق کے دفاع کا دم بھرنے والے یورپ کے مختلف ملکوں اور حتی امریکہ میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
امریکہ ہی نہیں بلکہ فرانس اور برطانیہ جیسے یورپی ممالک در حقیقت خود انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں میں سرفہرست ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دسمبر دو ہزار سترہ میں جاری کی جانے والی رپورٹ میں یورپی یونین کی جانب سے پناہ گزینوں کے معاملے سے ناجائز فائدہ اٹھانے جانے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ یورپی ممالک لیبیا کے ساحلی گارڈ کے تعاون سے لیبیا میں بردہ فروشی کا اصل سبب ہیں اور علاقے میں پناہ گزینوں کی تمام تر بدبختی اور مشکلات میں یورپی ملکوں کا اہم کردار رہا ہے۔
امریکہ میں بھی سیاہ فاموں کے خلاف تعصب اور امتیازی سلوک پوری طرح دکھائی دے رہا ہے اور امریکی جیلوں کی صورتحال انتہائی غیر انسانی ہے۔ جبکہ دنیا کے بہت سے ممالک امریکی کی مستقل جارحیت کی وجہ سے مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہیں۔
یورپ میں انسانی حقوق کا نظام عملی طور پر انسانی حقوق کے نام پر دہشت گردوں اور مجرموں کا حامی بنا ہوا ہے۔
ایران کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری محمد جواد لاریجانی نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کھل کر کہا تھا کہ امریکہ اور مغرب کے دوہرے معیار انسانی حقوق کے حوالے سے تعمیری ڈائیلاگ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں کیونکہ مغرب کے انسانی حقوق کے نظریات میں نسل، دین کو سیاسی سوچ میں مد نظر رکھا جاتا ہے اور فلسطین، یمن، شام اور افغانستان میں ہزاروں بچوں، عورتوں اور مردوں کے خلاف جرائم کے ارتکاب سے ان ملکوں کے انسانی حقوق کے ڈھول میں سے کوئی آواز نہیں نکلتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سب سے زیادہ جائزہ لیے جانے کی ضرورت ہے۔