Mar ۱۹, ۲۰۱۸ ۰۸:۵۸ Asia/Tehran
  • ٹرمپ حکومت میں شدید باہمی اختلافات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر انڈریو میکاب کو ملازمت سے فارغ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس اقدام کو ملک کے لیے خوش آئند قرار دیا۔

امریکا میں چند ہی دنوں میں مشیر تجارت کے استعفے اور وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی جبری رخصت کے بعد اب ڈپٹی ڈائریکٹر ایف بی آئی کی برطرفی ٹرمپ حکومت میں شدید باہمی اختلافات کو اجاگر کرتی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز کی جانب سے ایف بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی برطرفی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انڈریو میکاب کا نوکری سے برخاست کیا جانا ادارے کے محنتی اور ایماندار ملازمین کی کامیابی اور جمہوریت کے لیے ایک عظیم دن ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ انڈریو میکاب اپنے سابقہ باس جیمس کومی کا لاڈلا بچہ تھا، سابقہ ڈائریکٹر ایف بی آئی جیمس کومی ایک ریا کار شخص تھا اور میکاب اس کا ہم رکاب تھا، دونوں کا گٹھ جوڑ آج ختم ہوا، یہ لوگ جانتے تھے کہ ادارے میں کہاں اور کس سطح پر کس طرح کی کرپشن ہو رہی ہے لیکن اس کے سدباب کے لیے کچھ نہیں کیا۔

دوسری جانب انڈریو میکاب نے ان الزمات کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے، مجھے سابق ڈائریکٹر جیمس کومی کے کام کو جاری رکھنے کی سزا دی گئی ہے۔

واضح رہے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمس کومی کو گزشتہ برس مئی میں برطرف کردیا گیا تھا جس کے بعد انڈریو میکاب ایف بی آئی کے تمام معاملات دیکھ رہے تھے اور کچھ ہی دنوں میں ان کی مدت ملازمت ختم ہونے والی تھی لیکن اس سے قبل ہی انہیں فارغ کردیا گیا، امریکی صدر اس سے قبل سابق ڈائریکٹر ایف بی آئی جیمس کومی اور ڈپٹی ڈائریکٹر انڈریو میکاب پر صدارتی انتخاب کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کو سپورٹ کرنے کا الزام بھی عائد کرچکے ہیں۔

ٹیگس