Mar ۲۴, ۲۰۱۸ ۱۲:۱۷ Asia/Tehran
  • امریکا میں ہتھیاروں پر پابندی عائد

امریکی اٹارنی جنرل نےکہا ہے کہ ایک قانون تیار کرلیا گیا ہے جس کے تحت نیم خودکار اسلحے کو خودکار اسلحے میں تبدیل کرنے والے تمام آلات فروخت کرنے پر پابندی عائد کی جارہی ہے ۔

امریکا کے اٹارنی جنرل چیف سیشنز نے کہا ہے کہ محکمہ انصاف نے وہ تجاویز تیار کرلی ہیں جن کے تحت اسلحہ کی فروخت کے وفاقی قوانین میں تبدیلیاں لائی جارہی ہیں۔ ان میں کسی بھی اسلحے کو خودکار اسلحے میں تبدیل کرنے والے آلات کی فروخت پر پابندی بھی شامل ہے ۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ محکمہ انصاف اس حوالے سے ٹوباکو فائر آرمز اور ایکسپلوزیو کے قوانین کا جائزہ لے رہا ہے اور یہ تجویز دی گئی ہے کہ ایسے آلات کو مشین گن کے ذیل میں شامل کیا جائے ۔

اپنے ایک بیان میں چیف سیشنز کا کہنا تھا کہ اس قانون کے ذریعے امریکا میں بندوقوں کے ذریعے بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔

دوسری جانب صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ اوباما انتظامیہ نے ایسے خودکار آلات کو قانونی قرار دیا تھا جو ایک برا خیال تھا ۔

امریکہ میں فائرنگ کے واقعات کے اندراج کے مرکز نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں فائرنگ کے واقعات میں ہر سال ہزاروں لوگ ہلاک اور زخمی ہو جاتے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں عام لوگوں کے پاس دو سو ستر ملین سے تین سو ملین کی تعداد میں ہتھیار موجود ہیں۔

 

ٹیگس