Apr ۱۷, ۲۰۱۸ ۱۸:۱۴ Asia/Tehran
  • مسلمانوں کے خلاف نائیجیریا کی سیکورٹی فورس کے حملے میں شدت

نائیجیریا میں اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے حملوں میں شدت آگئی ہے۔

نائیجیریا سے موصولہ خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ ایک ایسے وقت جب تحریک اسلامی کے رہنما آیت اللہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ کی رہائی کے حق میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر وسیع پیمانے پر آنسو گیس کا استعمال کیا اور فائرنگ کی ہے-

خبری ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا کی بعض سڑکیں اشک آور گیس کی بوتلوں سے اٹی ہوئی ہیں اور بہت سے مظاہرین پولیس کی فائرنگ میں زخمی ہو گئے ہیں۔

نائیجیریا کے سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے ہمیشہ اسلامی تحریک کے اراکین کو پریشان کیا جاتا ہے اور وہ پرامن مظاہرین کو جارحیت کا نشانہ بناتے ہیں اور انھیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے علاوہ فائرنگ بھی کرتے ہیں جبکہ آیت اللہ شیخ زکزکی کے بہت سے حامیوں کو بلاسبب گرفتار بھی کر لیا گیا-

اس درمیان اسلامی تحریک کے میڈیا سیل کے انچارج نے نائیجیریا کے صدر  سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آیت اللہ شیخ زکزکی، ان کی اہلیہ اور اسلامی تحریک کے سبھی کارکنوں کو رہا کرنے کا فوری حکم جاری کریں-

اسلامی تحریک کے کارکنوں نے، جسے شیعہ مسلمانوں کی تنظیم کے طورپر جانا جاتا ہے، اعلان کیا ہے کہ آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی تک وہ اپنے پرامن مظاہرے جاری رکھیں گے۔

نائیجیریا کے شہریوں نے پچھلے چند روز کے دوران دارالحکومت ابوجا میں کئی بار ریلیاں نکال کر آیت اللہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے- مظاہرین نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی غیرقانونی گرفتاری اور سزائے قید کی بھی مذمت کی ہے۔

نائیجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو اربعین حسینی کے موقع پر زاریا شہر میں آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائشگاہ اور امام بارگاہ بقیت اللہ پر حملہ کر کے سیکڑوں عزاداروں کو شہید کر دیا تھا-

اس حملے میں آیت اللہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ بھی بری طرح زخمی ہو گئی تھیں۔ فوج نے  زخمی حالت میں انھیں اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر کے جیل میں قید کر دیا جہاں اس وقت آیت اللہ شیخ زکزکی کی جسمانی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ نائیجیریا کی سپریم کورٹ نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا حکم سنایا ہے مگر نائیجیریا کی فوج اور حکومت نے ابھی تک انھیں رہا نہیں کیا ہے۔

 

ٹیگس