Apr ۱۸, ۲۰۱۸ ۰۸:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکا میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت پر پابندی

امریکا میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت پر پابندی کی تصدیق ہو گئی ہے۔

ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے امریکہ میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کی بلااجازت نقل و حرکت محدود کرنے کی تصدیق کردی۔

امریکہ کے نائب وزیرِ خارجہ برائے سیاسی امور تھامس شینن نے کہا ہے کہ امریکہ نے یہ پابندی پاکستان کی جانب سے امریکی سفارت کاروں کی بلا اجازت نقل و حرکت پر عائد پابندی کے جواب میں لگائی ہے۔

وائس آف امریکہ کی ازبک سروس کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں امریکی نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارت کاری میں اس طرح کے اقدامات معمول کی بات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں کو اپنے مقام سے دور سفر کرنے سے قبل پاکستان کی حکومت کو مطلع کرنا پڑتا ہے جس کے جواب میں امریکہ نے بھی اپنے ہاں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کو اس کا پابند کیا ہے کہ وہ بغیر بتائے سفر نہ کریں۔

یہ خبریں ایسے میں سامنے آرہی ہیں جب پاکستان میں دہشتگردوں کے خفیہ اور محفوظ ٹھکانوں سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کا بیان سامنے آیا جس پر پاکستان نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد میں مقیم امریکی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے تعلقات مزید اس وقت خراب ہو ئے جب چند روز قبل پاکستان میں امریکی فوجی اتاشی نے ایک پاکستانی راہ گیر کو گاڑی سے کچل دیا جس کے بعد  پاکستان نے امریکہ سے فوجی اتاشی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا لیکن امریکہ نے اس کی گرفتاری سے انکار کیا اور اسے اسلام آباد میں واقع امریکی سفارتخانے میں پناہ دی گئی۔ جبکہ اس فوجی اتاشی نے پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش بھی کی جسے پاکستانی سکیورٹی فورسز نے نا کام بنا دیا۔

ٹیگس