Jun ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۴:۲۱ Asia/Tehran
  • ارجنٹینا اور اسرائیل کا میچ منسوخ

ارجنٹینا نے فلسطینی بچوں کے مطالبے پر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے ساتھ اپنا دوستانہ فٹبال میچ منسوخ کردیا ہے۔

ارجنٹینا اور غاصب صیہونی حکومت کی فٹبال ٹیموں کے مابین مقبوضہ فلسطینی علاقے میں تعمیر کئے گئے اسٹیڈیم میں دوستانہ فٹبال میچ کے پروگرام کی خبریں سامنے آنے کے بعد فلسطینی بچوں نے احتجاج کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ فٹبال کھلاڑی لیونل مسی اور ارجنٹینا کی فٹبال ٹیم سے مطالبہ کیا تھا وہ یہ میچ نہ کھیلے۔
فلسطینی بچوں نے اپنے مراسلے میں کہا تھا کہ وہ ان خاندانوں کے بچے ہیں جن سے چھینی گئی زمینوں پر یہ اسٹیڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔ فلسطینی بچوں نے اپنے خط میں ارجنٹینا کی ٹیم کے کھلاڑیوں خاص طور پر میسی کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ آپ ہمارے تباہ شدہ گاؤں پر تعمیر کئے گئے اسٹیڈیم میں میچ کھیلنے والے ہیں جس پر ہماری خوشی  آنسوؤں میں تبدیل ہوگئی اور ہمارے دل ٹوٹ گئے کہ ہمارا پسندیدہ کھلاڑی میسی ہمارے آباء و اجداد کی قبروں پر تعمیر ہونے والے اسٹیڈیم میں کھیلنے جارہے ہیں۔
فلسطینی بچوں نے اپنے جذباتی خط میں لکھا کہ آئیے ہم خدا سے دعا کریں کہ میسی ہمارے دلوں کو نہ توڑیں۔ اس مراسلے پر ستر فلسطینی بچوں کے دستخط تھے اور فلسطین پر غاصبانہ قبضے کو بھی ستر سال ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ فٹبال ورلڈ کپ سے پہلے نو جون کو ارجنٹینا اور اسرائیل کے درمیان وارم اپ میچ کھیلا جانا تھا۔
تاہم فلسطینی بچوں کا مطالبہ رنگ لایا اور یہ میچ منسوخ ہوگیا۔ ارجنٹینا کے فٹبال کھلاڑی ہنگوئن نے کہا ہے ہم نے میچ منسوخ کرنے کا فیصلہ صحیح کیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن نے ارجنٹینا کے کپتان اور اسٹارفٹبالر میسی اور ان کی ٹیم کا میچ منسوخ کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے۔ فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ میچ کی منسوخی، کھیل اخلاقیات اور اقدارکی فتح ہے جبکہ اسرائیل کو ریڈ کارڈ دکھایا گیا ہے۔ یہ میچ پہلے حیفا میں کھیلا جانا تھا لیکن اس کے بعد اسرائیل نے اس کو مقبوضہ بیت المقدس کے گاؤں مالحہ میں تعمیر کئے گئے اسٹیڈیم میں کھیلنے کا پروگرام بنایا تھا جبکہ صیہونی حکومت نے میچ کے عوض ارجنٹینا ٹیم کو تیس لاکھ ڈالر دینے کی پیشکش کی تھی۔

ٹیگس