Jul ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۵:۳۶ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف احتجاج جاری

ہزاروں لوگوں نے امریکی ریاست کنیکٹی کٹ میں تارکین وطن کے خلاف صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا ہے

ریاست کنیکٹی کٹ کی شاہراہوں پر مارچ کرنے والے لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں ایسے بینر اور پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین ریاست کے شہر برج پورٹ کی ایک عدالت کے سامنے جمع ہوئے اور انہوں نے ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے تحت تارکین وطن اور ان کے بچوں کو ایک دوسرے سے الگ کیے جانے کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔یہ مظاہرے ایسے وقت میں کیے گئے جب مذکورہ عدالت میں تارکین وطن کے دو بچوں کے معاملات زیر سماعت تھے۔ عدالت نے مذکورہ دونوں بچوں کو ان کے وکلا کے ذریعے والدین تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔ وکلا کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے تحت ایل سلوا ڈور سے تعلق رکھنے والی چودہ سالہ بچی اور ہنڈوراس سے تعلق رکھنے والے ایک نو سالہ لڑکے کو فوری طور پر ان کے والدین کے سپرد کردیا جائے گا۔ مذکورہ دونوں بچوں کو ایک ماہ قبل ان کے والدین سے الگ کیا گیا تھا۔ادھر امریکہ کی وفاقی عدالت کے ایک جج نے چھبیس جون کو حکم دیا تھا کہ ٹرمپ کی امیگریشن کی پالیسی کے تحت والدین سے الگ کیے جانے والے تمام بچوں کو ایک ماہ کے اندر اندر ان کے والدین کے حوالے کردیا جائے۔ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کی امریکا کے اندر اور بیرون ملک مخالفت کے باوجود امریکی صدر نے تارکین وطن کے خلاف مزید سخت پابندیاں عائد کرنے پرزور دیاہےاسی دوران طبی ماہرین نے غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کے ڈی این اے ٹیسٹ لئے جانے کے نتائج کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔ مذکورہ ماہرین نے حکومت ٹرمپ کو خـبردار کیا ہے کہ اس بات کا پتہ لگانے کے لیے ڈی این ٹیسٹ کرنا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کے ماں پاب حقیقی ہیں یا نہیں، خاندانوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈی این اےکی صورت میں اگر یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ بچے اپنے حقیقی والدین کی سرپرستی میں نہیں ہیں تو اس سے مذکورہ خاندان نفسیاتی لحاظ سے بے انتہا متاثر ہوگا جس کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ کیلی فورنیا کی ایک عدالت نے حکم دیا ہے کہ ایسے بچوں اور ان کے والدین کا محدود پیمانے پر ڈی این اے ٹیسٹ لیا جانا چاہیے جن کی سفری دستاویزات یا دوسری اسناد کے ذریعے، بچوں کے ساتھ حقیقی تعلق ثابت نہیں ہوتا ہو۔حکومت امریکہ کا دعوی ہے کہ دستاویزات کے مقابلے میں ڈی این اے کے ذریعے تیزی سے بچوں کے حقیقی والدین کی تصدیق کی جاسکتی ہے اور انہیں غیر حقیقی والدین کے حوالے کیے جانے کے عمل کو روکا جاسکتا ہے۔ تارکین وطن کے بارے میں ٹرمپ کی زیرو ٹالرینس پالیسی کے خلاف، جس کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کو ان کے والدین سے الگ کیا جارہا ہے، دنیا بھر میں زبردست ردعمل ظاہر کیا جارہا ہے۔

ٹیگس