Jul ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۹:۴۸ Asia/Tehran
  • ٹرمپ، روس کے جاسوس ہو سکتے ہیں: امریکی مجلہ

نیویارک مجلے نے اس امکان پر گفتگو کی ہے کہ امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ 1987 میں دورہ ماسکو کے دوران، سویت یونین کے ایجنٹ بن گئے ہیں!

نیویارک میگزین کے حوالے سے اسپوتنک نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں 1987 میں ایک ہوٹل کھولنے کے لئے ٹرمپ کے دورہ ماسکو اور اس کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں شامل ہونے کو ایک سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سفر سے ایک سال پہلے ٹرمپ نے نیویارک میں سوویت یونین کے سفیر کے مشیر یوری دیبینینی سے ملاقات کی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے ہوٹل تعمیر کے لئے ماسکو کا دورہ کیا تھا، ہوٹل تو نہیں بنا لیکن ٹرمپ ماسکو سے واپس آنے کے بعد اپنی پوری توانائی کے ساتھ سیاست میں سرگرم ہوگئے۔

واضح رہے کہ 1987 اور 2013 میں ٹرمپ کے دورہ روس کے بعد خبریں منظر عام پر آئیں کہ روس کے پاس ایسے دستاویزات ہیں جن کے منظر عام پر آنے پر ٹرمپ کی بہت بدنامی ہو سکتی ہے۔

نیویارک مجلے نے لکھا کہ ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس رٹرن کی تفصیلات جاری کئے جانے کی مخالفت کا ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ انہوں نے اس دوران متعدد طریقوں اور روشوں سے روس سے رقم حاصل کی تھی۔

اس وقت بھی 2016 میں امریکا میں ہوئے صدراتی انتخابات میں روس کی مداخلت اور اس کے کردار پر تحقیقات چل رہی ہے اور ٹرمپ اور روس کے درمیان، خفیہ تعلقات کی بات ہو رہی ہے جس کو دونوں ملکوں کی حکومتوں نے مسترد کیا ہے۔  

ان حالات میں روس اور امریکا کے صدر مملکت 16 جولائی کو فن لینڈ میں ایک دوسرے سے ملاقات اور گفتگو کرنے والے ہیں۔

 

ٹیگس