Aug ۰۳, ۲۰۱۸ ۰۸:۵۴ Asia/Tehran
  • امریکی جنگی بجٹ میں پاکستانی امداد کی کٹوتی

امریکی سینیٹ نے 716 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی پالیسی بجٹ کی منظوری دے دی ہے جس میں پاکستان کے لیے امداد میں کٹوتی کر دی گئی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بِل میں امریکی فوج کے لیے 77 نئے ایف 35 لڑاکا طیارے خریدنے کے لیے ساڑھے سات ارب ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ یہ طیارے امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن تیار کرے گی۔

بِل میں پاکستان کے لیے فوجی امداد کی مد میں 15 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے ہیں جو اطلاعات کے مطابق پاکستان کو اپنی سرحدوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کی مد میں دیے جائیں گے۔ یہ رقم ماضی میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کو سیکیورٹی اور کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں دی جانے والی امداد سے کہیں کم ہے جو 75 کروڑ سے ایک ارب ڈالر تک ہوا کرتی تھی۔

گزشتہ سال امریکا نے اپنے جنگی بجٹ میں پاکستان کے لیے ’’کولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کی مد میں 70 کروڑ ڈالر مختص کئے تھے لیکن حالیہ بِل میں امریکی امداد کو پاکستان کی جانب سے افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک اور لشکرِ طیبہ کے خلاف کارروائی سے مشروط کرنے کی شق ختم کردی گئی ہے جو چند سال قبل متعارف کرائی گئی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امداد کی فراہمی کے لیے ماضی میں عائد کی جانے والی ان شرائط کے خاتمے سے امریکی محکمہ جنگ (پینٹاگون) اپنی اس صلاحیت سے محروم ہوگیا ہے جس کے ذریعے وہ پاکستان پر حقانی نیٹ ورک اور اپنی سرزمین میں سرگرم دیگر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ ڈال سکتا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے آغاز پر افغانستان میں شدت پسندی کے خاتمے میں مدد نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پاکستان کی تمام دفاعی امداد روکنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد سے پینٹاگون کی جانب سے پاکستان کو ہر سال کولیشن سپورٹ فنڈ کی مدد میں دی جانے والی کروڑوں ڈالرز کی امداد معطل ہے جس کی وجہ سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات سخت کشیدہ ہیں اور اب دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان کی نئی حکومت اس حوالے سے امریکہ کے ساتھ کس قسم کا رویہ اپناتی ہے اور امریکہ کے خلاف کس قسم کی پالیسی اختیار کرتی ہے۔

ٹیگس