Aug ۲۱, ۲۰۱۸ ۲۰:۳۷ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں ظالمانہ ہیں ، اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹرکا بیان

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر نے ایران کے خلاف امریکا کی خودسرانہ پالیسیوں کو غیر قانونی، ظالمانہ اور نقصان دہ بتایا ہے۔

انسانی حقوق اور جارحانہ اقدامات پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر ادریس الجزائری نے اپنے ایک بیان میں ایران کے خلاف امریکا کی دوبارہ پابندیوں کو غیر منصفانہ اور نقصان دہ قرار دیتے ہوئے عالمی سطح پر واشنگٹن کے ذریعے چھیڑی گئی جنگ کی بابت خبردار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر برائے انسانی حقوق نے کہا  ہے کہ امریکا کا ایٹمی معاہدے سے جس پر سب کا اتفاق تھا اور جس کی تائید سلامتی کونسل نے کی تھی نکل جانے کے بعد ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا اقدام واضح طور پر ایک غیر قانونی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی پابندیاں قانونی اہداف کے پیش نظر اور مناسب ہونی چاہئیں تاکہ عام شہریوں پر اس کا اثر نہ ہو لیکن یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں کے سلسلے میں مذکورہ قوانین میں سے کسی بھی ایک قانون کا خیال نہیں رکھا گیا۔ اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر نے اقتصادی میدان میں امریکا کی غنڈہ گردی اور ناانصافی کا مقابلہ کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ عالمی برادری امریکا کی اقتصادی جنگ کا متحد ہو کر مقابلہ کرے گی۔

دوسری جانب برطانوی وزیرخارجہ نے ایٹمی معاہدے پر ایران کی جانب سے مکمل عمل درآمد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لندن اس معاہدے کو باقی رکھنے کے سلسلے میں پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور یورپی ممالک بھی اس معاہدے پر پوری طرح سے عمل کریں گے۔

رویٹرز نیوز ایجنسی نے خبردی ہے کہ برطانوی وزیرخارجہ جرمی ہانٹ نے امریکا روانگی سے قبل کہا ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین بدستور ایٹمی معاہدے پر کار بند ہیں اور ایران بھی ایٹمی معاہدے سے قبل والی پوزیشن پر لوٹنے کا خواہاں نہیں ہے۔ 

روسی وزارت خارجہ نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماسکو ایٹمی معاہدے کی تمام شقوں پر بدستور عمل کر رہا ہے۔ سوئیڈن کے وزیراعظم اسٹیفن لوفون نے بھی اپنے ایک ایسے ہی بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک ایٹمی معاہدے کوباقی رکھنے کی یورپی یونین کی کوشش کی حمایت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ آٹھ مئی کو ایران پر بے بنیاد اور بیہودہ الزامات عائد کرکے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے اور تہران کے خلاف پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا اعلان کردیا تھا- ٹرمپ کے اس اقدام پر عالمی برادری نے سخت تنقید کی تھی۔

ٹیگس