Oct ۱۴, ۲۰۱۸ ۱۴:۰۳ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بم استعمال کئے جانے کی تحقیقات کرے، روس

رشین فیڈریشن کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین کنسٹنٹائن کوساچوف نے کیمیائی ہتھاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کی تنظیم کی طرف سے شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بموں کا استعمال کئے جانے کے بارے میں تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

رشین فیڈریشن کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین کنسٹنٹائن کوساچوف نے اعلان کیا ہے کہ روس، اقوام متحدہ اور کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کی تنظیم سے مطالبہ کرتا ہے کہ شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بموں کا استعمال کئے جانے کے بارے میں تحقیقات کی جائیں۔

روس کے اس سینیئر سینیٹر نے کہا کہ شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بموں کا استعمال کئے جانے کے بارے میں تحقیقات کے بعد کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کی تنظیم کو چاہئے کہ فوری طور پر رپورٹ جاری کرے تاکہ اس سلسلے میں حقیقت سامنے آ سکے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے ہفتے کی شام اعلان کیا ہے کہ امریکی طیاروں نے دیرالزور کے علاقے ہجین کے اطراف میں بمباری کے دوران فاسفورس بموں کا استعمال کیا ہے جبکہ اس واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی صحیح تعداد کا اب تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔

اس سے قبل امریکہ کی زیرکمان نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے شام کے مختلف علاقوں منجملہ دیرالزور کو بارہا ممنوعہ ہتھیاروں کا نشانہ بنایا ہے۔

حکومت شام نے بارہا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلوں میں شام میں امریکی جرائم بند کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثنا شام کے قومی آشتی کے وزیر نے صوبے ادلب میں متعدد دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کی خبر دی ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق شام کے قومی آشتی کے وزیر علی حیدر نے ہفتے کی رات روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمال مغربی شام میں واقع ادلب کا علاقہ جہاں کشیدگی کم یا ختم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے، متعدد دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کی بنا پر خاص صورت حال سے دوچار ہے۔

شام کے قومی آشتی کے وزیر علی حیدر نے کہا کہ ادلب کے بہت سے شہری اور عمائدین اس صوبے میں مفاہمت و قومی آشتی کی بنیاد پر اپنے ملک اور حکومت کی آغوش میں واپس لوٹنے کے لئے تیار ہیں۔

شام ین دہشت گرد گروہ گذشتہ دو برسوں کے دوران مختلف علاقوں میں شکست کھانے کے بعد کشیدگی سے عاری علاقوں کے قیام کے بارے میں طے پانے والے سمجھوتے کی بنیاد پر ادلب منتقل ہو گئے تھے تاہم شامی فوج اب س علاقے کو بھی دہشت گردوں سے خالی کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ٹیگس