Dec ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۴:۴۴ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد یورو کی تقویت کی کوشش

یورپی کمیشن نے جامع ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ طور پر علیحدگی کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی سطح پر یورو کو مضبوط بنانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

رویٹرز کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن نے بین الاقوامی سطح پر مالی لین دین میں یورو کو مضبوط بنانے اور امریکی ڈالر کے بجائے ریزرو کرنسی کی حیثیت سے یورو کرنسی کا استعمال کئے جانے کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کر دی ہیں۔ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے اعلان کے بعد یورپی کمپنیوں پر ایران سے لین دین نہ کرنے کے دباؤ اور اسی طرح ایران کے خلاف پابندیوں پر عمل نہ کرنے کی صورت میں پابندیوں کے دباؤ سے بچنے کے لئے یورو کے سلسلے میں یہ کوششیں شروع کی گئی ہیں۔یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ مالی منڈیوں میں یورو سے استفادہ اور اس کی پوزیشن بہتر بنانے کے لئے تحقیقات و تدبیر کا عمل تقریبا مکمل ہو رہا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی کو یہ کہتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدہ ایک برا معاہدہ ہے اس بین الاقوامی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا۔ ٹرمپ کے اس اقدام پر امریکہ اور اس ملک سے باہر عالمی سطح پر شدید تنقید و مذمت کی گئی۔یہ ایسی حالت میں تھا کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقومی ایجنسی اب تک تیرہ بار اپنی رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کر چکی ہے کہ ایران، ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہے۔ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی اور ٹرمپ کے اس اقدام کی مخالفت میں امریکی ریاست میسا چوسٹ کے ریپبلکن سینیٹر الیزا بیتھ وارن نے ایک بیان میں بین الاقوامی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی سے متعلق ٹرمپ کے اقدام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس معاہدے میں امریکہ کی واپسی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔انھوں نے اس بین الاقوامی معاہدے پر ایران کی جانب سے کاربند رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو چاہئے کہ اس معاہدے میں دوبارہ شمولیت اختیار کرے اس لئے کہ عالمی استحکام کے تحفظ کے لئے اس معاہدے کا تحفظ کئے جانے کی ضرورت ہے۔امریکہ کے ترپن سابق سیاسی، فوجی اور سیکورٹی عہدیداروں نے بھی ایک بیان میں ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں امریکہ و اسرائیل کے اقدامات اور ان کی سازشوں کے مقابلے میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے اور ایران کے اسی کردار کے مقابلے میں بے بس ہو کر امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کے عہدیدار، ایران پر ہر قسم کا دباؤ اور ہر طرح کی دشمنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔