Dec ۰۸, ۲۰۱۸ ۱۹:۵۱ Asia/Tehran
  • واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان اقتصادی کشیدگی

امریکی انتظامیہ کے کہنے پر چین کی معروف ٹیلی کام کمپنی ہوا وے کی چیف فنانشل ایگزیکٹیو کی گرفتاری سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ امریکا دنیا پر اقتصادی اور سیاسی تسلط جمانے کی اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔

میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ چینی کمپنی ہواوے کی فنانشل ایگزیکٹیو مینگ وانژو کی گرفتاری نے حالیہ گروپ بیس کے اجلاس کے موقع پر امریکی اور چینی صدور کے درمیان تجارتی جنگ بندی بارے میں شکوک و شبہات پیدا کردیئے ہیں۔
امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے مشیر جان بولٹین نے کہا ہے کہ انہیں مینگ وانژو کی گرفتاری کے معاملے کی اطلاع پہلے سے تھی۔ امریکا کی نیشنل اکنامک کونسل کے سربراہ لیری کڈ لو نے بھی ایران کے خلاف عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کے بہانے ہوا وے کی چیف فنانشل ایگزیکٹیو کی گرفتاری کو صحیح ٹھہرایا ہے۔
اگرچہ بیجنگ نے مینگ وانژو کی گرفتاری پر احتجاج کیا ہے تاہم اس نے یہ پیغام دیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تجارتی اختلافات کو حل کرنے کے سلسلے میں انجام پانے والے اقدامات کے راستے کو نہیں روکے گا۔ کینیڈا کے حکام نے جمعرات کو اس بات کی اطلاع دی تھی کہ چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی چیف فنانشل ایگزیکٹیو مینگ وانژو کو وینکور میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کینیڈا میں امریکا کے کہنے پر چینی کمپنی کی ڈائریکٹر کی گرفتاری امریکا کے داخلی قوانین کو دیگر ملکوں میں استعمال کئے جانے کی ایک اور مثال ہے۔