Jan ۱۷, ۲۰۱۹ ۱۸:۴۲ Asia/Tehran
  •  ٹرمپ سے سالانہ تقریرموخر کرنے کا مطالبہ

امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ اپنی سالانہ تقریر کو، شٹ ڈاؤن ختم ہونے تک موخر کردیں۔

ہل نیوز کے مطابق ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ انٹیلی جینس سروسز اور دیگر اہم ادارے ملکی سلامتی کے تحفظ میں مصروف ہیں اور حکومتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ان کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں لہذا صدر کو اپنی سالانہ تقریر موخر کر دینا چاہیے۔ انہوں نے تجویز پیش کی ٹرمپ اسٹیٹ آف یونین اسپیچ کے بجائے تحریری بیان جاری کریں۔

امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں فیڈرل حکومت کے آٹھ لاکھ ملازمین کو گذشتہ تقریبا ایک ماہ  سے کوئی تنخواہ نہیں ملی ہے جبکہ شٹ ڈاؤن کے باعث ہونے والا اقتصادی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے جتنا اندازہ لگایا گیا تھا۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران لاکھوں فیڈرل ملازمین کے بے روزگار ہوجانے کی وجہ سے فیڈرل اداروں کو ہرہفتے اعشاریہ تیرہ فیصد کا نقصان ہو رہا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ حکومتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے امریکہ میں سیاحت کی صنعت کو بھی زبردست نقصان کا سامنا ہے، واشنگٹن کے ہوٹل خالی پڑے ہیں جبکہ رسٹورنٹ اور فوڈ سینٹر بھی عملی طور پر بند ہوکے رہ گئے ہیں اور انہیں کھانے کے خاطرخواہ آرڈ موصول نہیں ہورہے۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں سالانہ دو کروڑ سیاح سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں۔

خبروں میں کہا گیا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے سبب امریکہ کے سترہ بڑے میوزیم بھی بند پڑے ہیں اور وائٹ ہاوس کو بھی سیاحوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں واشنگٹن کے ریستورانوں کی آمدنی میں ساٹھ فی صد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ تیس دسمبر سے پانچ جنوری تک کے عرصے کے دوران ہوٹلوں میں قیام کرنے والوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں آٹھ فی صد  کم رہی ہے۔

میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لئے پانچ ارب سات سو ملین ڈالر کے بجٹ کی منظوری کی درخواست پر ڈیموکریٹس اراکین کانگریس کی مخالفت کے بعد ٹرمپ نے پچھلے تین ہفتے سے زائد عرصے سے حکومتی شٹ ڈاؤن کررکھا ہے۔

امریکی صدر نے ڈیموکریٹ کو ملک میں جاری طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

ٹیگس