Feb ۰۴, ۲۰۱۹ ۱۷:۰۳ Asia/Tehran
  • انٹیلی جینس کچھ بھی کہے، میں اپنی مرضی چلاؤں گا، ٹرمپ

مختلف مسائل کے بارے میں قلابازیاں کھانے میں مشہور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کے تعلق سے اپنے ہی ملک کے انٹیلی جینس اداروں کی جائزہ رپورٹوں کے بارے میں موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی ایران کے بارے میں کوئی مثبت رپورٹ پیش کی جائے گی تو میں اپنی مرضی کے مطابق عمل کروں گا۔

سی بی ایس ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ کے متنازعہ صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر قلابازی کھاتے ہوئے ایران کے بارے میں امریکی انٹیلی جینس اداروں کی رپورٹ پر تازہ موقف اختیار کیا۔ فیس دی نیشن کی میزبان مارگریٹ برینن کے اس سوال کے جواب میں کہ " کیا آپ کو ایران کے بارے میں امریکی انٹیلی جینس اداروں کی رپورٹوں پر اعتماد ہے؟" ٹرمپ نے کہا کہ " میں اپنے مقرر کردہ انٹیلی جینس عہدیداروں پر بھروسہ کرتا ہوں، لیکن میرا موقف یہ ہے کہ اگر میرے انٹیلی جینس عہدیدار یہ کہیں کہ ایران بہترین(wonderful kindergarten) ہے، تو میں ان کا سو فی صد مخالف ہوں۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ " جب میں نے ایران کے ساتھ ہونے والے وحشتناک ایٹمی معاہدے کو ختم کیا، یہ معاہدہ ، ایک وحشتناک معاہدہ تھا جو اوباما اور جان کیری نے کیا تھا، انہیں کچھ معلوم نہیں تھا، جب میں نے اس معاہدے کو ختم کیا تو ایران اچانک تبدیل ہوگیا۔

عالمی خطرات کا جائزہ کے نام سے موسوم رپورٹ میں جس میں مختلف مسائل کے بارے میں امریکی انٹیلی جینس اداروں کے نظریات بیان کیے جاتے ہیں، اس بات کی تائید کی گئی ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے کی پابندی کر رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے منگل کے روز جاری ہونے والی اس رپورٹ میں یہ بات بھی صراحت کے ساتھ کہی گئی ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا۔

فیس دی نیشن کی اینکر مارگریٹ برینن نے مذکورہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ سے کہا کہ امریکہ کے انٹیلی جینس ادارے اس بات کے قائل ہیں کہ ایران ایٹمی معاہدے کا پابند ہے۔ اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ، میں ان کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا، یہ ٹھیک ہے کہ میں نے ہی انٹیلی جینس عہدیداروں کو مقرر کیا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ان کی ہر بات کو قبول کرلوں۔

امریکہ کے ہلڑباز صدر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اگر انٹیلی جینس ادارے ایران کے بارے میں مثبت رائے پیش کریں گے تو میں اپنی صوابدید کے مطابق عمل کروں گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ "مشرق وسطی میں جگہ جگہ ، لاتعداد مشکلات ہمارے دامن گیر تھیں اور یہ سب کی سب ایران نے کھڑی کی تھیں۔ لہذا جب انٹیلی جینس والے مجھ سے کہتے ہیں، ایران بہترین ہے، تو اگر وہ ناراض نہ ہوں توں، میں ان سے کہوں کہ میں اپنی مرضی کے مطابق عمل کروں گا۔"

ٹیگس