Feb ۰۹, ۲۰۱۹ ۰۸:۱۱ Asia/Tehran
  • امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان سہولت کار

زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ امریکا افغان حکومت اورطالبان میں مذاکرات چاہتا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان زلمے خلیل زاد نے یوایس انسٹیٹیوٹ آف پیس سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کیا اور پاکستان کا ان مذاکرات کی کوششوں میں مثبت کردار قابل تعریف ہے تاہم امریکا پاکستان کے ساتھ بہترتعلقات چاہتا ہے۔

خصوصی نمائندہ زلمے خلیل زاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا افغانستان سے جنگ کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے اور افغانستان سے نکلنے کا نہیں، امن کا معاہدہ کررہا ہے کیوں کہ طالبان سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن فوج سے نہیں ہوسکتا۔

زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ امریکا افغان حکومت اورطالبان میں مذاکرات چاہتا ہے لہٰذا افغان سرزمین کسی دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان قطر میں ہونے والے امن مذاکرات میں 17 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے روڈ میپ پر اتفاق رائے ہو گیا جس سے افغانستان میں قیام امن کے امکانات روشن ہوگئے ہیں اور امریکہ کو افغانستان سے فرار ہونے کے لئے پتلی گلی سے راستہ مل گیا۔

 

ٹیگس