Feb ۱۰, ۲۰۱۹ ۱۴:۰۴ Asia/Tehran
  • فرانس میں پرامن مظاہرین پر پولیس کے وحشیانہ تشدد کا پردہ فاش

فرانس میں حکومت مخالف یلو جیکٹ موومنٹ کے مظاہرے میں شریک لوگوں پر پولیس کے گرنیڈ حملے میں ایک شخص کا ہاتھ ضائع ہوگیا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق صدرعمانوئیل مکرون کی حکومت کے خلاف تیرھویں ہفتے کے مظاہرے اس وقت پرتشد رخ اختیار کر گئے جب پولیس نے قومی اسمبلی کے باہر مظاہرہ کرنے والوں پر ربر کی گولیاں چلائیں اور فلش بال گرنیڈ کا آزادانہ استعمال کیا۔
اس موقع پر خاصے دلخراش مناظر دیکھنے میں آئے اور پولیس کی جانب سے داغے جانے والے فلش بال گرنیڈ کے نتیجے میں ایک شخص کا ہاتھ منقطع ہوگیا۔ کہا جارہا ہے کہ پولیس کے جانب استعمال کیے جانے والے فلش بال گرنیڈ میں پچیس گرام دھماکہ خیز مواد شامل ہوتا ہے۔
اس واقعے کی فلم سوشل میڈیا پر جاری ہونے کے بعد فرانس میں پولیس تشدد کے خلاف اعتراضات میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔
فرانسیسی پولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف ان ہتھیاروں کا استعمال ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب انسانی حقوق کی تنظیموں، امدادی اداروں اور ماہرین نے بارہا خبردار کیا ہے کہ ان ہتھیاروں کےاستعمال کے نتیجے میں ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے اور حتی لوگوں کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی پولیس کے غیر انسانی سلوک، ربر کی گولیوں اور فلشن بال گرنیڈ کے استعمال کی وجہ سے اب تک بیس مظاہرین اپنی ایک آنکھ سے محروم ہوچکے ہیں۔