Feb ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۴:۱۴ Asia/Tehran
  • ایمرجنسی کے نفاذ پر ٹرمپ کے خلاف مظاہرے جاری

امریکہ کے مختلف شہروں میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔

سیکڑوں کی تعداد میں سماجی کارکنوں اور سول سوسائیٹی سے تعلق رکھنے والوں نے واشنگٹن اور شکاگو سمیت امریکہ کے دسیوں شہروں میں جنوبی سرحدوں پر ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف  شدید احتجاج کیا۔
 مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے کہ جن پر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف نعرے درج تھے اور وہ ٹرمپ کو گھر بھیجو اور ایمرجنسی ٹھیک نہیں جیسے نعرے بھی لگا رہے تھے۔
 دوسری جانب امریکہ کی سولہ ریاستوں نے میکسیکو سے شمالی سرحد پر دیوار قائم کرنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کے فیصلے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، الینوئے، مینے، میری لینڈ، مشی گن، منی سوٹا، نیواڈا، نیو جرسی، نیو میکسیکو، نیو یارک، ہوائی، اوریگون اور ورجینیا کی جانب سے یہ مقدمہ درج کیا گیا۔
 مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے مالی ذرائع سے سرحدی دیوار کی تعمیر کانگریس کی منشا کے منافی اور امریکی آئین کی خلاف ورزی ہے۔
شکایت گزار ریاستوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ، ملک کو خود کے پیدا کئے ہوئے آئینی بحران کی جانب لے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لئے بجٹ فراہم نہ کئے جانے کے مسئلے پر جاری اختلاف کے تناظر میں جمعے کے روز ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حائل دیوار کی تعمیر کا مقصد تارکین وطن کا امریکہ میں داخلہ روکنا ہے۔
میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے معاملے پر حکومت اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کے باعث حکومت امریکہ پینتس روز تک شٹ ڈاؤن بھی رہی جس کے دوران آٹھ لاکھ سرکاری ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔