Mar ۰۶, ۲۰۱۹ ۱۹:۵۲ Asia/Tehran
  • سعودی عرب، میانمار اور مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی تشویش

انسانی حقوق کی ہائی کمشنر میشل بیشلٹ نے سعودی عرب، میانمار اور اسرائیل میں انسانی حقوق کی ہونے والی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان خلاف ورزیوں کو بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے چالیسیویں اجلاس میں اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے سعودی حکام سے انسانی حقوق کی سرگرم عمل خواتین کی سرکوبی نیز ان کی ایذا رسانی بند اور زیر حراست انسانی حقوق کی سرگرم عمل خواتین کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

میشل بیشلٹ نے غزہ میں مظاہرین پراسرائیل کے تشدد کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ پر تل ابیب کے ردعمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا محاصرہ اس علاقے کی صورت حال ابتر ہونے کا باعث بنا ہے اور اس علاقے میں بے روزگاری میں بھی پچاس فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ اس علاقے کی اقتصادی ترقی رکنے کا باعث بنا ہے جبکہ غزہ کے ستّر فیصد لوگوں کو انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔

انھوں نے اپنی رپورٹ میں میانمار کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اقتصادی سرگرمیاں اور مفادات میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے حق میں اس ملک کی فوج کے مظالم کا باعث بنے ہیں اور ان مسلمانوں کی رضاکارانہ وطن واپسی کی کوشش و حمایت کئے جانے کی ضرورت ہے۔

ٹیگس