Mar ۰۸, ۲۰۱۹ ۱۳:۱۸ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا بیان

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں دنیا کے چھتیس ملکوں نے سعودی شہریوں کے خلاف آل سعود حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔

رویٹرز نے خبر دی ہے کہ ان چھتیس ملکوں نے جن میں یورپی یونین کے سبھی اٹھائیس رکن ممالک شامل ہیں، ایک بیان جاری کیا جس میں سعودی عرب کے اندر انسانی حقوق کی خراب صورتحال پر سخت تنقید کی گئی-

دو ہزار چھے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے قیام کے بعد سے اب تک ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سعودی عرب کو اتنے وسیع پیمانے پر عالمی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا ہے-

انسانی حقوق کونسل کے چھتیس رکن ملکوں کے بیان میں، جو جنیوا میں کونسل کے اجلاس میں پڑھا گیا، سعودی عرب سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ خاتون رضاکاروں کو فوری طور پر رہا کرے-

اس بیان میں اسی طرح ریاض حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرے-

سعودی صحافی جمال خاشقجی کو گذشتہ برس دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا تھا- سعودی عرب میں برسوں سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

پچھلے برسوں کے دوران انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والوں اور سیاسی کارکنوں پر سعودی حکومت نے عرصہ حیات تنگ کیا ہے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ آل سعود حکومت کی جیلوں میں بند خاتون سعودی رضاکاروں کو شدید ایذائیں دی جاتی ہیں اور انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے-

 

ٹیگس