Mar ۲۱, ۲۰۱۹ ۲۱:۰۱ Asia/Tehran
  • نیوزی لینڈ میں اسلحہ رکھنے کے قوانین میں سختی

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے ملک میں نیم خود کارہتھیاروں پر پابندی کا اعلان کر دیا۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے نیوز کانفرنس میں ملک میں نیم خود کار ہتھیاروں پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی طرزکے خود کاراسلحے پرمکمل پابندی ہو گی، شہریوں سے خودکار ہتھیارواپس لیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے اس پابندی کے قانون پر گیارہ اپریل سے عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے قبل انھوں نے کہا تھا کہ مساجد پر حملے میں آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحہ استعمال کیا گیا، قانون سازی تک اسلحہ خریداری روکنے کے لیےعبوری اقدام اٹھایا گیا ہے جب کہ اسلحے پرپابندی کیلیے جلد قانون سازی کی جائے گی۔پندرہ مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد میں نسل پرست دہشت گرد نے نماز جمعہ کے دوران فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پچاس مسلمان شہید ہو گئے تھے۔واضح رہے کہ گزشتہ روزوزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کی یاد میں جمعہ کو سرکاری ریڈیو اورٹیلی ویژن سے براہ راست اذان نشرکی جائے گی اور نیوزی لینڈ میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔