Mar ۲۹, ۲۰۱۹ ۱۵:۰۵ Asia/Tehran
  • ونزوئیلا میں روس کی فوجی موجودگی دو طرفہ سمجھوتے کے دائرے میں ہے: ماسکو

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ وینزوئیلا کے ساتھ دو طرفہ سمجھوتے کے تحت روس کے فوجی مبصرین دفاعی و تکنیکی تعاون کے لئے اس ملک میں موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ روس نے کسی بھی بین الاقوامی قانون اور وینزوئیلا کے داخلی قوانین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔انھوں نے کہا کہ وینزوئیلا میں روسی فوجیوں کی موجودگی سے علاقے میں فوجی توازن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اورماسکو وینزوئیلا کے ساتھ اپنی قانونی شراکت داری جاری رکھے گا۔

ماریا زاخارووا نےکہا کہ وینزوئیلا کے قانونی صدر نکولس مادورو ہی ہیں جنھیں اس ملک کے عوام نے منتخب کیا ہے اور مخالفین کے رہنما خوان گوائیدو کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے وینزوئیلا میں روس کا فوجی اڈہ قائم کئے جانے کے بارے میں بعض مغربی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وینزوئیلا میں غیر ملکی فوجی اڈوں کا قیام وینزوئیلا کے قانون کے خلاف ہے- زاخارووا نے کہا کہ وینزوئیلا کے بنیادی آئین میں صراحت کے ساتھ تاکید کی گئی ہے کہ اس ملک میں کوئی بھی غیر ملکی فوجی اڈہ قائم نہیں کیا جاسکتا تاہم دو طرفہ سمجھوتوں کے دائرے میں فوجی و تکنیکی تعاون جاری رہ سکتا ہے۔

اس سے قبل کراکاس کے حکام نے اعلان کیا تھا کہ انسان دوستانہ بنیادوں پر روس کی پہلی امدادی کھیپ کراکاس حکومت کو مل چکی ہے اور روس کی جانب سے یہ اقدام خود وینزوئیلا کی درخواست پر عمل میں آیاہے۔امریکی حکومت، بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے وینزوئیلا میں مخالفین کے رہنما خوان گوائیدو کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ حکومت وینزوئیلا نے گوائیدو کی سرکاری سرگرمیوں پر پندرہ برس کی پابندی عائد کر دی ہے اور یہ فیصلہ ان کے مالی کرپشن کے ریکارڈ کی بنا پر اختیار کیا گیا ہے۔

گوائیدو پر یہ پابندی ایسی حالت میں عائد کی گئی ہے کہ گذشتہ تیئیس جنوری کو انہوں نے امریکا اور اس کے بعض اتحادیوں کی ایما پر خود کو ملک کا صدراعلان کردیا تھا-

جبکہ وینزوئیلا کی حکومت اور قوم نے گوائیدو کے اس اقدام کو ملک کی قانونی جمہوری حکومت کے خلاف بغاوت سے تعبیر کیا ہے۔

ایران، روس، اور چین سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں نے بھی وینزوئیلا کے سلسلے میں حکومت امریکہ کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اس ملک کے قومی اقتدار اعلی اور وینزوئیلا کی ارضی سالمیت کا احترام کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

ٹیگس