Apr ۲۲, ۲۰۱۹ ۰۹:۱۹ Asia/Tehran
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ

امریکا کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق خصوصی تفتیش کار رابرٹ میولر کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد امریکی قانون سازوں نے مختلف ٹی وی شوز میں تبصرے کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کیا ہے۔

رابرٹ میولر کی جانب سے چند روز قبل جاری کی گئی رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں پر روس سے ملی بھگت اور سازش کرنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

ڈیموکریٹ سینیٹر الزبتھ وارن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کرنے والی 2020 کی پہلی صدارتی امیدوار بن گئیں۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ میں نے رابرٹ میولر کی رپورٹ پڑھی اور اس کے اختتام پر مجھے احساس ہوا کہ مواخذہ ہونا اصولی ہے۔الزبتھ وارن نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ یہ صرف موجودہ صدر کے لیے نہیں بلکہ مستقبل کے تمام صدور کا معاملہ ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

ادھراسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ رابرٹ میولر کی رپورٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک پریشان کن تصویر موجود ہے، جو دھوکے، جھوٹ اور غیر منصفانہ رویے کا جال بن رہے ہیں اور ایسے ظاہر کررہے ہیں جیسے قانون ان پر لاگو نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ امریکی اٹارنی جنرل ولیم بر نے دانستہ طور پر رابرٹ میولر کی رپورٹ کے اہم حصوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

امریکی کانگریس میں سینئر ڈیموکریٹس ارکان رابرٹ میولر کی مکمل رپورٹ پر رسائی حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کررہے ہیں تاکہ مواخذے سے متعلق فیصلہ کیا جاسکے۔

کانگریس کی کمیٹی برائے عدلیہ کی چیئرمین جیرالڈ نیڈلر نے کہا کہ وہ کسی تدوین کے بغیر رابرٹ میولر کی رپورٹ طلب کریں گے۔ جیرالڈ نیڈلر، نینسی پیلوسی اور اکثریتی رہنما اسٹینی ہوایر کو خدشہ ہے کہ سینیٹ میں ری پبلکنز کی جانب سے امریکی صدر کی حمایت کیے جانے کی وجہ سے مواخذے کی کوشش ناکام ہوجائے گی جو 2020 کے انتخابات پر منفی اثرات مرتب کرے گی۔

خیال رہے کہ 22 ماہ کی طویل تحقیقات کے بعد 2016 کے انتخابات میں روس کی مداخلت سے متعلق شائع کی گئی رابرٹ میولر کی رپورٹ قانون سازوں کو اس بحث کو جاری رکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

 

ٹیگس