May ۱۵, ۲۰۱۹ ۱۸:۳۹ Asia/Tehran
  • شام میں امریکی فوج کی موجودگی پر روس کو گہری تشویش

روس نے شام میں امریکی فوج کی موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

رو‎س کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے  کہا ہے کہ شام کے علاقے مشرقی فرات میں امریکی فوجیوں کی موجودگی پر ماسکو کو گہری تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے سراسر منافی ہے۔سرگئی ریابکوف نے کہا کہ ایران، روس اور ترکی، آستانہ مذاکرات کے ضامن کی حیثیت سے شام کے بحران کو سیاسی اور عملی طریقے سے حل کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل صلاح و مشورہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک  شام کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندہ  کے تعاون سے شام میں آئین ساز کونسل کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس ملک میں متفقہ طور پر آئینی اصلاحات کا کام انجام پاسکے۔دوسری جانب روس کے صدر ولادی میرپوتن نے سوچی میں امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کا احترام کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ سے جاری ہے جو سعودی عرب، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کی جانب سے شام پر کئے جانے والے حملے سے شروع ہوا ہے جبکہ اس حملے کا مقصد علاقے میں پوری صورت حال غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کرنا رہا ہے۔مگر شامی فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی مشیروں کی مدد و تعاون اور روس کی حمایت سے داعش دہشت گرد گروہ کی بساط لپیٹ کر رکھ دی اور باقی بچے دہشت گرد بھی مسلسل شکست کھاتے جا رہے ہیں۔

ٹیگس