Jun ۱۴, ۲۰۱۹ ۰۹:۱۹ Asia/Tehran
  • برطانیہ میں وزارت عظمی کی دوڑ

برطانیہ کے وزیراعظم کی دوڑکے پہلے مرحلے میں بورس جانسن کامیاب ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق بریگزٹ کے حامی سابق وزیر خارجہ بورِس جانسن نے برطانیہ کے نئے وزیراعظم کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل کرلی۔

بریگزٹ کے حامی سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے برطانوی دارالعوام کے ایوان زیریں میں کنزرویٹو پارٹی کے قانون سازوں کی خفیہ ووٹنگ میں ڈالے جانے والے 313 میں سے 114 ووٹ حاصل کیے۔

برطانیہ کے وزیر اعظم کے لیے 2016 میں ہونے والی ووٹنگ میں دوسرے نمبر پر رہنے والی اینڈریا لیڈسَم، مارک ہائیپر اور ایستھر مِک وے مطلوبہ 17 ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے اور وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔

تھریسا مے کے استعفے کے بعد برطانیہ کے نئے وزیراعظم کی دوڑ میں شامل امیدواروں کی تعداد 10 سے کم ہو کر 7 رہ گئی ہے جبکہ وزارت عظمیٰ کے لیے آخری دو امیدواروں میں سے ایک کے انتخاب کے لیے ملک بھر میں کنزرویٹو پارٹی کے ایک لاکھ 60 ہزار اراکین ووٹ دیں گے۔

آخری مرحلے میں کامیاب ہونے والا امیدوار پارٹی کا نیا سربراہ ہوگا اور ساتھ ہی تھریسا مے کی جگہ ممکنہ طور پر جولائی کے آخر میں ملک کا نیا وزیراعظم بنے گا۔

ٹیگس