Jul ۰۹, ۲۰۱۹ ۱۰:۲۴ Asia/Tehran
  • کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ پر پاک و ہند کا ملا جلا رد عمل

کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشنر کی تازہ رپورٹ پر پاک و ہند نے ملا جلا رد عمل ظاہر کیا ہے۔

ہندوستان کی حکومت نے کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشنر کی تازہ رپورٹ کو جھوٹا اور پروپیگنڈہ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرنے والے اور سرحد پار کے دہشت گردانہ امور کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

حکومت نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے تعلق سے ’زیرو ٹولرنس‘ کی پالیسی پر قائم ہے اور سرحد پر دہشت گردی کے خلاف ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جموں وکشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشنر کی رپورٹ پر نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب میں پیر کو کہاکہ ہمارے قومی عزم کو کمزور کرنے کے لئے ہدف بناکر کی جانے والی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔

ادھر پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمشنر کی کشمیرسے متعلق دوسری رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے۔

پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ ہائی کمشنر کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن کے قیام کی سفارش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق کشمیر دنیا میں سب سے زیادہ عسکری مداخلت والا خطہ ہے جب کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دینا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمشنر کی جانب سے رپورٹ میں مئی 2018 سے لے کر اپریل 2019 تک ہندوستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے دونوں حصوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔

جنیوا سے شائع شدہ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 2018 میں 160 افراد ہلاک اور 1253 افراد بیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم ہوئے۔

ٹیگس