Jul ۱۴, ۲۰۱۹ ۱۵:۴۷ Asia/Tehran
  • امریکہ میں برطانوی سفیر کے خفیہ خط کے مزید مندرجات کا انکشاف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کی تھی۔

امریکہ میں برطانیہ کے سابق سفیر کی جانب سے لکھے جانے والے ایک خفیہ خط میں کہا گیا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ نے ذاتی وجوہات کی بنا بر ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کو الگ کیا ہے۔
کم ڈیروش کے استعفے کے ایک ہفتے کے بعد بھی ان کی جانب سے لندن کو لکھے جانے والے خفیہ خطوط کے مندرجات سے متعلق انکشافات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی نالائقی سے متعلق لکھے جانے والے خفیہ خطوط کے منظر عام پر آنے کے بعد برطانوی سفیر کم ڈیروش کو اپنے عہدے سے استعفی دینے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے لیے لکھے اس خفیہ خط میں برطانوی سفیر نے لکھا تھا کہ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر باراک اوباما کو اشتعال دلانے کے لیے ایٹمی معاہدے کو پھاڑا اور سابق وزیر اعظم بورس جانسن بھی اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں انہیں ایٹمی معاہدے میں باقی رہنے پر قائل نہ کر سکے۔
یہ خط مئی دو ہزار اٹھارہ میں برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن کی دورہ واشگٹن سے واپسی کے چند گھنٹے کے بعد لکھا گیا تھا جو ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے امریکہ گئے تھے۔
برطانیہ کے سابق سفیر نے وائٹ ہاؤس کے اندرونی اختلافات کو خنجر بازی قرار دیا تھا۔
رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی سفیر پر لفظی حملے تیز کر دیئے تھے اور آخر کار انہیں اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑا تھا۔

 

ٹیگس