Jul ۱۶, ۲۰۱۹ ۱۵:۵۳ Asia/Tehran
  • ایتھوپیائی یہودیوں کا اسرائیل کے خلاف مظاہرہ

مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے ایتھوپیائی یہودیوں نے صیہونی حکومت کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف ایک بار پھر مظاہرے کیے ہیں۔

تل ابیب میں صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کے سامنے کیے جانے والے اس مظاہرے میں شریک لوگ، ایتھوپیائی یہودی نوجوان کے قاتل اسرائیلی پولیس اہلکار کی رہائی کے عدالتی حکم کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
چھے جولائی کو بھی ہزاروں ایتھوپیائی یہودیوں نے تل ابیب، حیفا، اشدود اور اشکلون میں پر تشدد مظاہرے کیے تھے اور متعدد سرکاری عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔
فلاشا کہلائے جانے والے ایتھوپیائی یہودیوں کو صیہونی حکومت، سبزباغ دکھا کر مقبوضہ فلسطین لائی تھی لیکن انہیں نسلی تعصبات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں دوسرے درجے کا شہری تصور کیا جاتا ہے۔
غیر رسمی اعداد و شمار کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں آباد فلاشا یہودیوں کی تعداد ایک لاکھ پچیس ہزار سے ایک لاکھ پینتیس ہزار کے لگ بھگ ہے اور ان کی اکثریت غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

 

ٹیگس