Aug ۰۳, ۲۰۱۹ ۱۷:۳۹ Asia/Tehran
  • خلیج فارس کے مسائل کو سفارتکاری سے حل کرنے پر یورپ کی تاکید

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ کی خصوصی مشیر ناتالی توچی نے کہا ہے کہ یورپی ممالک ایران کے ساتھ سفارتکاری کے ذریعے خلیج فارس میں بحری جہازوں کی آزادانہ رفت و آمد کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی انچارج فیڈریکا موگرینی کی خصوصی مشیر ناتالی توچی نے اپنے ایک انٹرویو میں خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں بحری جہازوں کی آزادانہ رفت و آمد کو یقینی بنانے کے دعوے کے تحت ہر طرح کے فوجی اقدام کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ خلیج فارس میں فوجی اقدامات سے ایران کے ساتھ فوجی تصادم کا امکان بڑھ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک سفارتکاری کے ذریعے بحری جہازوں کی رفت آمد کو یقینی بنانے کی حتی الامکان کوشش کریں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ منگل کو اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن نے جرمنی سے باضابطہ طور پر کہا ہے کہ وہ فرانس اور برطانیہ کے ساتھ اس بحری اتحاد کی تشکیل میں مدد کرے جو آبنائے ہرمز کی سیکورٹی کے لئے مد نظررکھا جارہا ہے لیکن جرمنی نے امریکا کی درخواست کو سرکاری طور پر مسترد کردیا اور خبریں آرہی ہیں کہ اس منصوبے کے بارے میں برطانیہ اور امریکا کے درمیان بھی اختلاف پایا جارہا ہے۔جبکہ فرانس نے بھی اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کو بڑھانا نہیں بلکہ ختم کرنا چاہتا ہے اوریوں خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں بحری اتحاد تشکیل دینے کی امریکی کوشش ناکام ہوگئی۔

ٹیگس