Aug ۰۷, ۲۰۱۹ ۱۵:۴۲ Asia/Tehran
  • امریکی پولیس افسران کا ایک اور نسل پرستانہ اقدام

امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک سیاہ فام شہری کے ساتھ دو گھڑ سوار پولیس افسران کے نسل پرستانہ رویّے نے پولیس کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا۔

یہ دونوں گھڑ سوار امریکی پولیس افسران، ٹیکساس کے شہر گیلسٹون میں ایک سیاہ فام شہری کے ہاتھ میں رسّی باندھ  کر گھوڑے کے پیچھے دوڑنے پر مجبور کر رہے تھے- ان پولیس افسران کے اس اقدام کو نسل پرستانہ قرار دیا گیا ہے اور اس پر شدید تنقید کی جا رہی ہے-

گیلسٹون شہر کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ان پولیس افسران نے سیاہ فام شہری ڈونلڈ نیلی کو گرفتار کرنے کے بعد اس کے ہاتھ میں رسّی باندھ کر اسے  گھوڑے کے پیچھے دوڑایا- اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہو رہی ہے اور  یوزرس نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی-

سوشل میڈیا کے صارفین نے اس اقدام کو امریکا میں بردہ داری کے دور کے اقدامات سے تعبیر سے کیا اور لکھا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ اس سیاہ فام شہری کو فروخت کرنے کے لئے لے جایا جا رہا ہے-

امریکا کے غیر سفید فام شہریوں کی حمایت کرنے والی انجمن نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دو ہزار انیس میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور یہ اٹھارہ سو انیس نہیں ہے-

واقعے پر عوام کے شدید ردعمل نے پولیس کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا تاہم پولیس نے دونوں پولیس افسران کا دفاع کیا اور کہا کہ ان کی نیت بری نہیں  تھی-

 

 

ٹیگس