Aug ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۹:۳۳ Asia/Tehran
  • برطانوی داعش کے بچوں کو واپس لینے سے لندن کا انکار

برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں مقیم برطانیہ سے تعلق رکھنے والے داعشی دہشت گردوں کے بچوں کو واپس برطانیہ نہیں آنے دیا جائے گا۔

فرانسیسی جریدے ایکسپرس نے خبر دی ہے کہ برطانوی حکومت نے اپنے اس فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ  دہشت گردوں کے ان بچوں کو نجات دلانے کے لئے شامی کیمپوں میں فوجیوں کو بھیجنا بہت ہی خطرناک ہے-

ساجد جاوید نے وزارت داخلہ کے عہدے پر رہتے ہوئے اپنا یہ آخری فیصلہ سنایا ہے، وہ اب وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھال چکے ہیں- مبصرین کا کہنا ہے کہ ان بچوں کے والدین کہ جن کی برطانوی شہریت سلب کرلی گئی ہے، برطانیہ کی دوبارہ شہریت حاصل کرنے کے لئے کہیں اپنے بچوں کو استعمال نہ کریں-

برطانیہ کے نئے وزیر خزانہ ساجد جاوید کے اس فیصلے کو بچوں کی حامی تنظیموں کی جانب سے مخالفت اور تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ بچے بے گناہ ہیں اور انہیں اپنے والدین کے گناہوں کی سزا نہیں بھگتنا چاہئے-

دہشت گرد گروہ داعش نے تشہیراتی ویڈیو کلیپ بنانے اور دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کے لئے ہمیشہ بچوں کا سہارا لیا ہے- اس سے پہلے جرمنی نے بھی کہا تھا کہ شام میں موجود داعش سے تعلق رکھنے والے جرمنی کے دہشت گردوں کو اسی وقت واپس آنے کی اجازت ہو گی جب وہ  خود سپردگی کر دیں اور کیمپوں میں حاضر ہو جائیں-

 

ٹیگس