Sep ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۵:۵۷ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی خارجہ پالیسی پر بولٹن کی شدید تنقید

امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر بولٹن نے صدرٹرمپ کی خارجہ پالیسی کو ہدف تنقید بنایا ہے

امریکی جریدے پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے گیٹ اسٹون انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے اپنے اور صدر ٹرمپ کے درمیان اختلافات کو عیاں کردیا اور ان کی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید کی- جان بولٹن نے دعوی کیا کہ شمالی کوریا اور ایران کے ساتھ ہرطرح کی گفتگو ناکام ہوجائے گی - بولٹن نے اسی طرح کیمپ ڈیوڈ میں ایک اجلاس میں طالبان حکام کو دعوت دیئے جانے کو ایک وحشتناک سیگنل اور گیارہ ستمبر کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی بےاحترامی قرار دیا- امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر نے دعوی کیا کہ امریکی ڈرون طیارے پر ایران کے حملے کا جواب دینے میں ٹرمپ کی ناکامی سے حالیہ مہینوں میں بقول ان کے ایران کے جارحانہ رویے کی زمین ہموار ہوئی ہے ورنہ ایران ، سعودی عرب کی آئیل فیلڈ کو نقصان نہ پہنچاتا-بولٹن نے سعودی عرب کی آرامکو تیل تنصیبات پر حملے کو ایک جنگی اقدام سے تعبیر کیا- جنگ پسند امریکی سیاستداں کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یمنی فوج کے ترجمان نے سعودی عرب کے اندر اب تک کے سب سے بڑے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے آئندہ اس سے بھی بھیانک حملے کئے جائیں گے -