Sep ۳۰, ۲۰۱۹ ۰۸:۵۵ Asia/Tehran
  • امریکہ کے اشارے پربرطانیہ میں جولین اسانج پرتشدد

امریکہ کے اشارے پر وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے ساتھ انتہائی برا سلوک کیا جا رہا ہے۔

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے والد نے برطانیہ کے اہلکاروں پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے اشارے پر جولین اسانج کے ساتھ انتہائی برا سلوک کیا جا رہا ہے۔

ان کے والد نے کہا کہ میں اسانج سے آخری بار اگست میں ملا تھا اور اس دوران ان کی طبیعت انتہائی خراب دکھائی دی۔ ان کا وزن انتہائی کم ہو گیا ہے۔ یہ بہت تشویشناک ہے اور گزشتہ ایک سال میں ان کے اوپر تشدد میں اضافہ کردیا گیاہے۔

اس سے قبل وکی لیکس کے ایڈیٹرانچیف کرسٹین هرافنسن نے کہا تھا کہ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے ساتھ برطانیہ کے افسران دہشت گردوں سے بھی برا سلوک کر رہے ہیں اور انہیں عدالتی کارروائی کی تیاری کرنے سے روک رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2012 میں 11 اپریل کو اسانج کو لندن میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور 50 ہفتے کی سزا سنائی گئی تھی۔ امریکہ نے اسانج کی حوالگی کے لئے برطانیہ سے درخواست بھی کی ہے اور انہیں امریکہ کو سونپنے کی بات بھی کہی جا رہی تھی۔ اسانج کی حوالگی کے معاملہ کی اگلی سماعت 25 فروری 2020 کو طے ہے۔

خیال رہے اسانج تب شہ سرخیوں میں آئے تھے جب سال 2010 میں انہوں نے کئی خفیہ سیاسی دستاویزات انٹرنیٹ پرعام کیے تھے جس میں افغانستان اور عراق میں امریکی فوج کی طرف سے کئے گئے جنگی جرائم کے غلط استعمال سے منسلک دستاویزات بھی شامل تھے۔

ٹیگس