Nov ۱۶, ۲۰۱۹ ۰۷:۳۸ Asia/Tehran
  • امریکہ میں اسرائیل کے سفیر کا بائیکاٹ

امریکا کے ہارورڈ لا اسکول میں طلبا نے فلسطینی شہریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی سفیر کے خطاب کا واک آؤٹ کردیا جس کے بعد سفیر ڈینی ڈایان کو خالی کرسیوں سے خطاب کرنا پڑا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہارورڈ کالج میں اسرائیل کی بستیوں کے قیام کی حکمت عملی پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرنے کے لیے غاصب صیہونی حکومت کا سفیر ڈینی ڈایان جب ڈائس پر پہنچے تو طلبا خاموشی سے اُٹھ کر احتجاجاً چلے گئے۔ جس سے تقریباً پوری تقریب گاہ خالی ہوگئی اور اسرائیلی سفیر کو گنتی کے لوگوں کی موجودگی میں خالی کرسیوں سے خطاب کرنا پڑا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں طلبا نے واک آؤٹ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم نے فلسطینیوں کی حمایت کے لیے واک آؤٹ کیا ہے، اسرائیلی آبادکاریاں عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، ہم حقوق سے محروم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطینیوں کے لیے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس موقع پر طلبا نے پلے کارڈز بھی اُٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی مخالف اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ زیادہ تر بینرز پر لکھا ہوا تھا کہ فلسطین میں جبری یہودی آبادکاریاں جنگی جرم ہے، فلسطینیوں کو اُن کے گھر واپس کرو۔

واضح رہے کہ قابض صیہونی حکومت نے فلسطین میں شہریوں کے بنیادی حقوق کو سلب کر رکھا ہے اور مقامی آبادی کو جبراً اُن کے گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور گزشتہ 3 دنوں کے درمیان اسرائیلی فوج کی فضائی جارحیت میں 32 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

 

ٹیگس