Nov ۱۷, ۲۰۱۹ ۱۵:۲۳ Asia/Tehran
  • ٹرمپ نے تین جنگی مجرموں کو معافی دے دی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قتل اور جنگی جرائم کے الزام میں قید چند سابق امریکی فوجیوں کی سزا کو معاف کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کے فرسٹ لیفٹیننٹ دہشتگرد کلنٹ لورینس نے دوہزار بارہ میں افغانستان میں تین غیر مسلح افغان شہریوں پر فائرنگ کا حکم دیا تھا جس کے نتیجے میں دو شہری ہلاک ہو گئے تھے۔اس جرم میں اسے انیس سال کی سزا دی گئی تھی جس میں سے وہ چھے سال کی سزا کاٹ چکا تھا تاہم اب امریکی صدر نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان کی سزا ختم کردی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی عوام نے کلنٹ لورینس کو معاف کرنے کی درخواست کی تھی جبکہ کانگریس کے متعدد اراکین نے بھی اسے معاف کرنے کی درخواست کی تھی۔

اسی طرح امریکی فوج کے اعلیٰ سطح کے سابق رکن اور ویسٹ پوائنٹ کے گریجویٹ میٹ گولسٹین کے لیے بھی ٹرمپ نے معافی کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ امریکی صدر نے نیوی سیلر ایڈورڈ گیلاگر کی عہدے سے تنزلی کے حکم نامے کو بھی واپس لے لیا جس نے عراق میں متعدد معصوم شہریوں کو قتل کردیا تھا۔

ماہرین نے امریکی صدر کے اس فیصلوں کی مخالفت کی جن میں نیوی کے ریٹائرڈ ایڈمرل جیمز اسٹیوریڈس سرفہرست ہیں۔

اسی طرح نیٹو اتحادی افواج کے سابق کمانڈر پیٹ بٹی گیگ نے کہا کہ جن لوگوں کو ٹرمپ نے معافی دی ہے میں ان میں سے اکثر کا کمانڈر تھا، ان کو معافی دینا فوج کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے معافیاں نظم و ضبط اور قانون کی عمل داری کی توہین ہے۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی متعدد امریکی فوجیوں کو معافی دے چکے ہیں جن پر سنگین جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام تھا۔

ٹیگس